من كتاب الصللاة نماز کے مسائل 195. باب فِيمَنْ دَخَلَ الْمَسْجِدَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَالإِمَامُ يَخْطُبُ: جمعہ کے دن جو آدمی خطبہ کے دوران مسجد میں داخل ہو اس کا بیان
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص (مسجد میں) آئے اور امام خطبہ دے رہا ہو یا خطبہ کے لئے نکل چکا ہو تو اسے دو رکعت نماز پڑھ لینی چاہیے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1592]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 931]، [مسلم 875]، [أبويعلی 1946]، [ابن حبان 2500]، [الحميدي 1257] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
عیاض بن عبداللہ نے کہا: سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ آئے اس وقت مروان خطبہ دے رہے تھے، سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے تو مروان کے سپاہی آ کر انہیں نماز پڑھنے سے روکنے لگے، تو سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ نے کہا: میں ان دو رکعت کو ترک نہیں کروں گا کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کا حکم دیتے تھے۔
تخریج الحدیث: «إسناده حسن من أجل محمد بن عجلان، [مكتبه الشامله نمبر: 1593]»
اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 511]، [أبويعلی 994]، [ابن حبان 2503]، [الموارد 325]، [الحميدي 758] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن من أجل محمد بن عجلان
ربیع بن صبیح بصری نے کہا: میں نے خطبہ کے دوران امام حسن بصری رحمہ اللہ کو دو رکعت پڑھتے دیکھا، اور انہوں نے کہا: رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب امام خطبہ دے رہا ہو اورتم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہو تو وہ دو ہلکی رکعت (تحیۃ المسجد) پڑھ لے، ان میں اختصار سے کام لے۔“ امام دارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: میرا بھی یہی قول ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1594]»
اس حدیث کی تخریج اوپر گذر چکی ہے۔ نیز دیکھئے: [أبويعلی 2276]، اور اس روایت کی سند صحیح ہے۔ وضاحت:
(تشریح احادیث 1589 سے 1592) مذکورہ بالا احادیثِ صحیحہ سے یہ بات واضح ہوگئی کہ اگر کوئی شخص جمعہ کے دن مسجد میں اس حال میں داخل ہو کہ خطیب خطبہ دے رہا ہو تب بھی اس کو دو رکعت ہلکی تحیۃ المسجد ضرور پڑھ لینی چاہیے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ ہی کی حالت میں ایک آ نے والے شخص سلیک نامی کو دو رکعت پڑھنے کا حکم فرمایا تھا۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمہ اللہ نے [حجة الله البالغه 101/2] میں لکھا ہے (ترجمہ) جب کوئی نمازی ایسے حال میں مسجد میں داخل ہو کہ امام خطبہ دے رہا ہو تو دو رکعت ہلکی خفیف پڑھ لے تاکہ سنّتِ راتبہ اور خطبہ ہر دو کی رعایت ہو سکے، اور اس مسئلہ میں تمہارے ملک کے لوگ جو شور کرتے ہیں ان کے دھوکے میں نہ آؤ کیونکہ اس مسئلہ کے حق میں حدیثِ صحیح وارد ہے جس کا اتباع واجب ہے۔ وباللہ التوفیق۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن
|