سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
110. باب النَّهْيِ عَنْ مَسْحِ الْحَصَا:
نماز میں کنکری ہٹانے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 1425
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا وهب بن جرير، حدثنا هشام، عن يحيى بن ابي كثير، عن ابي سلمة، حدثني معيقيب، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قيل له في المسح في المسجد قال:"إن كنت لا بد فاعلا، فواحدة". قال هشام: اراه قال: يعني: مسح الحصا.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، حَدَّثَنِي مُعَيْقِيبٌ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قِيلَ لَهُ فِي الْمَسْحِ فِي الْمَسْجِدِ قَالَ:"إِنْ كُنْتَ لَا بُدَّ فَاعِلًا، فَوَاحِدَةً". قَالَ هِشَامٌ: أُرَاهُ قَالَ: يَعْنِي: مَسْحِ الْحَصَا.
سیدنا معیقیب ابن ابی طلحہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مسجد میں کنکری ہٹانے کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر بہت زیادہ ہی ضروری ہو تو ایک بار۔ ہشام نے کہا: میرا خیال ہے مطلب یہ تھا کہ ایک بار نکریاں ہٹا لے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1427]»
یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1207]، [مسلم 546]، [أبوداؤد 946]، [نسائي 1191]، [ترمذي 380]، [ابن ماجه 1026]، [ابن حبان 2275]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1426
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن يوسف، حدثنا ابن عيينة، عن الزهري، عن ابي الاحوص، عن ابي ذر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "إذا قام احدكم إلى الصلاة، فإن الرحمة تواجهه، فلا يمسح الحصا".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِذَا قَامَ أَحَدُكُمْ إِلَى الصَّلَاةِ، فَإِنَّ الرَّحْمَةَ تُوَاجِهُهُ، فَلَا يَمسْحِ الْحَصَا".
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی نماز کو کھڑا ہوتا ہے تو رحمت الٰہی اس کے سامنے ہوتی ہے، لہٰذا وہ کنکری نہ ہٹائے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1428]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 945]، [ترمذي 379]، [نسائي 1190]، [ابن ماجه 1027]، [ابن حبان 2273]، [موارد الظمآن 481]، [الحميدي 128]، [الطيالسي 445]، [ابن الجارود 219]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1424 سے 1426)
ان احادیث سے نماز میں سجدے کی جگہ کو بار بار صاف کرنے کی ممانعت ہے، اگر بہت ہی ضروری ہو اور سجدہ کرنا مشکل ہو تو صرف ایک بار ایسا کرنے کی اجازت ہے، اور یہ اس لئے کہ یکسو ہو کر نماز پڑھے، نمازی کا ذہن ادھر ادھر نہیں بھٹکنا چاہیے اس لئے نماز میں ادھر ادھر التفات و توجہ کرنے، کپڑے سمیٹنے اور بال سدھارنے سے منع کیا گیا ہے۔
مؤمنین کی صفت یہ ہے کہ وہ اپنی نماز میں خشوع و خضوع اختیار کرتے ہیں اور یکسو ہو کر نماز پڑھتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ سب کو اس کی تو فیق بخشے۔
آمین۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.