من كتاب الصللاة نماز کے مسائل |
سنن دارمي
من كتاب الصللاة نماز کے مسائل 200. باب كَيْفَ يُشِيرُ الإِمَامُ في الْخُطْبَةِ: خطبہ کے دوران امام کے ہاتھ اٹھانے کی کیفیت کا بیان
حصین (بن عبدالرحمٰن) نے کہا: عمارہ بن رویبہ نے مروان کے بیٹے بشر کو منبر پر ہاتھ اٹھاتے دیکھا تو کہا: برا کرے اللہ تعالیٰ ان دونوں ہاتھوں کو، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر دیکھا ہے، اور آپ صرف اپنی دو انگلیوں سے اشارہ کرتے تھے (بعض نسخ میں ایک انگلی سے اشارہ کرنے کا ذکر ہے)۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1601]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 874]، [أبوداؤد 1104]، [ترمذي 515]، [ابن حبان 882] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حصین بن عبدالرحمٰن نے کہا: عمارہ بن رویبہ نے بشر بن مروان کو جمعہ کے دن منبر پر دعا کے لئے ہاتھ اٹھاتے دیکھا تو انہیں برا بھلا کہا اور فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر دیکھا اور آپ (اس طرح نہ کرتے تھے بلکہ) صرف انگلی سے اشارہ کرتے تھے، اور انہوں نے شہادت کی انگلی سے پہلو کے پاس سے اشارہ کیا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1602]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث بھی مثلِ سابق صحیح ہے۔ وضاحت:
(تشریح احادیث 1598 سے 1600) ان دونوں حدیثوں سے خطبے کے دوران ہاتھ اٹھا کر دعا کرنے یا گفتگو کے دوران ویسے ہی ہاتھ اٹھانے کی ممانعت ثابت ہوئی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صرف بارش کی دعا کے لئے ہاتھ اٹھاتے تھے یا پھر انگلی سے اشارہ کرتے تھے، علامہ وحیدالزماں رحمہ اللہ نے شرح مسلم میں کہا: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ خطبہ میں دعا کے لئے ہاتھ اٹھانا بدعت ہے اور روا نہیں ہے، اور مالک اور اصحابِ شافعیہ کا اور دیگر فقہاء کا یہ ہی مذہب ہے۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.