سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
20. باب التَّغْلِيسِ في الْفَجْرِ:
فجر کی نماز اندھیرے میں پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1250
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن يوسف، حدثنا الاوزاعي، حدثني الزهري، حدثني عروة، عن عائشة، قالت: "كن نساء النبي صلى الله عليه وسلم يصلين مع النبي صلى الله عليه وسلم الفجر، ثم يرجعن متلفعات بمروطهن قبل ان يعرفن".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ، حَدَّثَنِي عُرْوَةُ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: "كُنَّ نِسَاءُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّينَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْفَجْرَ، ثُمَّ يَرْجِعْنَ مُتَلَفِّعَاتٍ بِمُرُوطِهِنَّ قَبْلَ أَنْ يُعْرَفْنَ".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ فجر کی نماز پڑھتی تھیں، پھر وہ اپنی چادروں میں لپٹی ہوئی واپس لوٹتی تھیں، اس وقت سے پہلے کہ وہ پہچان لی جائیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1252]»
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 372]، [مسلم 645]، [مسند أبى يعلی 4415]، [ابن حبان 1498]، [الحميدي 174 وغيرهم]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1249)
یعنی اتنے سویرے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی نماز پڑھتے تھے کہ واپسی میں بھی اندھیرے کی وجہ سے عورتیں پہچانی نہیں جاتی تھیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.