من كتاب الصللاة نماز کے مسائل |
سنن دارمي
من كتاب الصللاة نماز کے مسائل 79. باب التَّجَافِي في السُّجُودِ: سجدے میں بازو پہلو سے جدا رکھنے کا بیان
ام المومنین سیدہ میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو دونوں ہاتھوں کو پہلو سے جدا رکھتے تھے یہاں تک کہ آپ کے پیچھے والا شخص آپ کی بغلوں کی سفیدی دیکھ سکتا تھا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1369]»
یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 497]، [أبوداؤد 898]، [نسائي 1108]، [ابن ماجه 880]، [أبويعلی 7096] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو بازو پہلو سے دور رکھتے تھے، اتنا دور کہ بکری کا بچہ چاہے تو (باتھوں کے) نیچے سے گزرجائے۔ (یعنی باتھوں کو اتنا کشادہ رکھتے کہ ان کے تلے سے بکری کا بچہ نکل سکتا)۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1370]»
یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 496]، [أبوداؤد 898]، [نسائي 1108]، [ابن ماجه 880]، [أبويعلی 7097] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
سیدہ میمونہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ رضی اللہ عنہا نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو دونوں ہاتھوں کو اتنا کھلا (پہلو سے جدا) رکھتے کہ آپ کے بالوں کی سفیدی پیچھے سے دکھلائی دیتی اور جب بیٹھتے تو اپنی بائیں ران پر ٹیکا لگاتے۔
تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 1371]»
یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 497]، [أبوداؤد 898 نحوه]، [نسائي 1108]، [ابن ماجه 880] وضاحت:
(تشریح احادیث 1366 سے 1369) ان تمام احادیث سے سجدے کی حالت میں ہاتھ و بازو کو پہلو سے دور رکھنا ثابت ہوا، اس لئے سجدے میں ہاتھوں کو پسلیوں سے چپکا کر نہیں رکھنا چاہیے۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني:
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.