سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
63. باب كَيْفَ الْعَمَلُ بِالْقِرَاءَةِ في الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ:
ظہر اور عصر کی نماز میں قرأت کس طرح ہو؟
حدیث نمبر: 1326
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو المغيرة، حدثنا الاوزاعي، عن يحيى، عن عبد الله بن ابي قتادة، عن ابيه، ان النبي صلى الله عليه وسلم كان "يقرا بام القرآن وبسورتين معها في الركعتين الاوليين من صلاة الظهر وصلاة العصر، ويسمعنا الآية احيانا، وكان يطول في الركعة الاولى".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ "يَقْرَأُ بِأُمِّ الْقُرْآنِ وَبِسُورَتَيْنِ مَعَهَا فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ مِنْ صَلَاةِ الظُّهْرِ وَصَلَاةِ الْعَصْرِ، وَيُسْمِعُنَا الْآيَةَ أَحْيَانًا، وَكَانَ يُطَوِّلُ فِي الرَّكْعَةِ الْأُولَى".
سیدنا ابوقتاده رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر اور عصر کی نماز کی پہلی دو رکعت میں سورۂ فاتحہ اور دو سورتیں پڑھتے تھے (یعنی ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ اور ایک سورہ کما في البخاری) اور کبھی کبھی ہمیں آیت سنا دیتے تھے اور پہلی رکعت میں قرأت لمبی کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1328]»
اس سند میں ابوالمغيرة کا نام عبدالقدوس بن حجاج ہے۔ سند صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 759]، [مسلم 451]، [نسائي 978]، [أبوعوانة 152/2]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1327
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو عاصم، عن الاوزاعي، عن يحيى، بإسناده نحوه.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنْ يَحْيَى، بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ.
ابوعاصم (ضحاک بن مخلد) نے خبر دی، اوزاعی سے انہوں نے یحییٰ سے اپنی سند سے ایسا ہی روایت کیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1329]»
اس روایت کی تخریج گذر چکی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1328
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يزيد بن هارون، انبانا همام، حدثنا يحيى بن ابي كثير، حدثنا عبد الله بن ابي قتادة، ان اباه حدثه، ان النبي صلى الله عليه وسلم كان "يقرا في الركعتين الاوليين من صلاة الظهر بام الكتاب وبسورتين، وفي الاخريين بام الكتاب، وكان يسمعنا الآية، وكان يطيل في الركعة الاولى ما لا يطيل في الثانية، وهكذا في صلاة العصر، وهكذا في صلاة الغداة".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَنْبأَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي قَتَادَةَ، أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ "يَقْرَأُ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ مِنْ صَلَاةِ الظُّهْرِ بِأُمِّ الْكِتَابِ وَبِسُورَتَيْنِ، وَفِي الْأُخْرَيَيْنِ بِأُمِّ الْكِتَابِ، وَكَانَ يُسْمِعُنَا الْآيَةَ، وَكَانَ يُطِيلُ فِي الرَّكْعَةِ الْأُولَى مَا لَا يُطِيلُ فِي الثَّانِيَةِ، وَهَكَذَا فِي صَلَاةِ الْعَصْرِ، وَهَكَذَا فِي صَلَاةِ الْغَدَاةِ".
عبداللہ بن ابوقتادہ نے بیان کیا کہ ان کے والد (سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ) نے ان سے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی پہلی دو رکعت میں سورۂ فاتحہ اور دو سورتیں پڑھتے تھے، اور آخری دو رکعت میں صرف سورۂ فاتحہ پڑھتے، اور کبھی کبھی ہم کو آیت سنا دیتے تھے، اور پہلی رکعت لمبی کرتے، دوسری رکعت اتنی لمبی نہ کرتے، اسی طرح عصر کی نماز میں اور اسی طرح فجر کی نماز میں قرأت لمبی کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1330]»
یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 776]، [مسلم 155، 451]، [أبوداؤد 799] و [ابن حبان 1829]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1325 سے 1328)
ان روایات سے فجر، ظہر اور عصر کی نماز میں قرأت لمبی کرنے کا ثبوت ملا، نیز یہ کہ ظہر کی پہلی رکعت میں لمبی قرأت اور دوسری میں اس سے کم، تیسری اور چوری میں صرف سورۂ فاتحہ کی قرأت کرنی چاہئے، کبھی کبھی سرّی نماز میں ایک آدھ جملہ یا آیت بآواز بلند کہنا بھی درست ہے، نیز یہ کہ نماز اور قرأت منظم طریقے سے پڑھنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنّت ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.