سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
85. باب الصَّلاَةِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
نماز میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام کا بیان
حدیث نمبر: 1379
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو الوليد الطيالسي، حدثنا شعبة، قال: الحكم اخبرني قال: سمعت ابن ابي ليلى يقول: لقيني كعب بن عجرة، فقال: الا اهدي لك هدية؟ إن رسول الله صلى الله عليه وسلم خرج علينا، فقلنا: قد علمنا كيف السلام عليك، فكيف نصلي عليك؟ قال:"قولوا: اللهم صل على محمد، وعلى آل محمد، كما صليت على آل إبراهيم، إنك حميد مجيد، وبارك على محمد، وعلى آل محمد، كما باركت على آل إبراهيم، إنك حميد مجيد".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: الْحَكَمُ أَخْبَرَنِي قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَى يَقُولُ: لَقِيَنِي كَعْبُ بْنُ عُجْرَةَ، فَقَالَ: أَلَا أُهْدِي لَكَ هَدِيَّةً؟ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ عَلَيْنَا، فَقُلْنَا: قَدْ عَلِمْنَا كَيْفَ السَّلَامَ عَلَيْكَ، فَكَيْفَ نُصَلِّي عَلَيْكَ؟ قَالَ:"قُولُوا: اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ".
ابن ابی لیلیٰ کہتے ہیں: سیدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے میری ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا: کیا میں تمہیں ایک ہدیہ نہ دوں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے تو ہم نے کہا: ہم نے آپ پر سلام کا طریقہ تو جان لیا، آپ پر درود کس طرح پڑھیں؟ فرمایا: ایسے کہو «(اللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ ...... إِنَّكَ حَمِيْدٌ مَجِيْدٌ)» اے اللہ! محمد پر اور آلِ محمد پر اس طرح رحم و کرم فرما جس طرح تو نے ابراہیم پر رحم و کرم فرمایا، بے شک تو قابلِ تعریف اور بزرگی والا ہے۔ اے اللہ! تو محمد اور آلِ محمد کو برکتیں عطا فرما جس طرح تو نے ابراہیم کو برکتیں عطا فرمائیں، تو حمد و ستائش کے لائق اور بزرگی والا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1381]»
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6357]، [مسلم 406]، [أبوداؤد 976]، [ترمذي 483]، [نسائي 1286]، [ابن ماجه 904]، [ابن حبان 912]، [الحميدي 728]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1380
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عبيد الله بن عبد المجيد، حدثنا مالك، عن نعيم المجمر مولى عمر بن الخطاب، ان محمد بن عبد الله بن زيد الانصاري الذي كان اري النداء بالصلاة على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم اخبره، ان ابا مسعود الانصاري، قال: اتانا رسول الله صلى الله عليه وسلم فجلس معنا في مجلس سعد بن عبادة، فقال له بشير بن سعد وهو ابو النعمان بن بشير: امرنا الله ان نصلي عليك يا رسول الله، فكيف نصلي عليك؟ قال: فصمت رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى تمنينا انه لم يساله، ثم قال:"قولوا: اللهم صل على محمد وعلى آل محمد، كما صليت على إبراهيم، وبارك على محمد وعلى آل محمد، كما باركت على آل إبراهيم، في العالمين إنك حميد مجيد، والسلام كما قد علمتم".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ نُعَيْمٍ الْمُجْمِرِ مَوْلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ الْأَنْصَارِيَّ الَّذِي كَانَ أُرِيَ النِّدَاءَ بِالصَّلَاةِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَهُ، أَنَّ أَبَا مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيَّ، قَالَ: أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَلَسَ مَعَنَا فِي مَجْلِسِ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ، فَقَالَ لَهُ بَشِيرُ بْنُ سَعْدٍ وَهُوَ أَبُو النُّعْمَانِ بْنُ بَشِيرٍ: أَمَرَنَا اللَّهُ أَنْ نُصَلِّيَ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَكَيْفَ نُصَلِّي عَلَيْكَ؟ قَالَ: فَصَمَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى تَمَنَّيْنَا أَنَّهُ لَمْ يَسْأَلْهُ، ثُمَّ قَالَ:"قُولُوا: اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، فِي الْعَالَمِينَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَالسَّلَامُ كَمَا قَدْ عَلِمْتُمْ".
نعیم مجمر سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام سے مروی ہے کہ محمد بن عبداللہ بن زید انصاری جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں اذان دینے کا خواب دیکھا تھا (خواب ان کے والد عبداللہ نے دیکھا تھا کما مر و کما فی مسلم)، انہوں نے بتایا کہ سیدنا ابومسعود انصاری عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے تو سعد بن عبادہ کی مجلس میں ہمارے ساتھ بیٹھ گئے، بشیر بن سعد نے آپ سے عرض کیا جو کہ ابونعمان بن بشیر ہیں: اے اللہ کے رسول! ہم کو الله تعالیٰ نے درود کا حکم دیا ہے، ہم کس طرح آپ پر درود پڑھیں؟ آپ نے فرمایا: اس طرح کہو: «اللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيْمَ وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيْمَ فِي الْعَالَمِيْنَ إِنَّكَ حَمِيْدٌ مَجِيْدٌ» اور سلام کا طریقہ تو تم جانتے ہی ہو۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1382]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [المؤطا 70]، [مسلم 405]، [أبوداؤد 980]، [ترمذي 3220]، [نسائي 1284]، [ابن حبان 1958، 1959]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1378 سے 1380)
درود شریف کا جو صیغہ اس حدیث میں مذکور ہے وہ پہلی والی روایت سے قدرے مختلف ہے، معنی دونوں کا ایک ہی ہے، ان میں سے جو چاہے درود پڑھا جا سکتا ہے۔
لیکن صرف وہی صیغہ جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بروایتِ صحیحہ منقول ہے، اپنی طرف سے بنائے ہوئے درود پڑھنا بدعت و گمراہی ہے، اس سے بچنا از بس ضروری ہے ورنہ ٹھکانا جہنم ہے «(أعاذنا اللّٰه وإياكم منه)» بعض لوگ صحیحین میں وارد درود کو صحیح نہیں کہتے جو سراسر غلط اور صحیحین کی روایات میں تشکیک کی ناروا کوشش ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.