من كتاب الصللاة نماز کے مسائل |
سنن دارمي
من كتاب الصللاة نماز کے مسائل 202. باب الْقِرَاءَةِ في صَلاَةِ الْجُمُعَةِ: نماز جمعہ میں قرأت کا بیان
ضحاک بن قیس نے سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما سے دریافت کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن سورہ جمعہ کے بعد کون سی سورہ پڑھتے تھے؟ جواب دیا کہ: «هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ» پڑھتے تھے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1607]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 878]، [أبوداؤد 1123]، [نسائي 1422]، [ابن ماجه 1119] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
ضحاک بن قیس فہری نے کہا: ہم نے سیدنا نعمان بن بشیر انصاری رضی اللہ عنہما سے پوچھا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن اس سورہ کے علاوہ جس میں جمعہ کا ذکر ہے اور کون سی سورہ پڑھتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا کہ: آپ اس کے ساتھ «هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ» پڑھتے تھے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1608]»
اس روایت کی سند صحیح ہے، تخریج اوپر ذکر کی جا چکی ہے۔ مزید دیکھئے: [الموطأ: كتاب الجمعة 21] و [ابن خزيمه 1846] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم عیدین اور جمعہ (کی نماز) میں «سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى» اور «هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ» پڑھتے تھے، اور جب کبھی عید اور جمعہ جمع ہو جاتے تو دونوں نمازوں میں بھی یہ سورتیں پڑھتے تھے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1609]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث بھی صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 887/63]، [ابن خزيمه 1845]، [ابن حبان 2807] وضاحت:
(تشریح احادیث 1604 سے 1607) ان احادیث سے جمعہ کی نماز میں سورة الاعلی اور سورة الغاشیہ و سورة الجمعہ کا پڑھنا ثابت ہوا۔ دوسری روایاتِ صحیحہ میں سورة الجمعہ کے ساتھ سورة المنافقون کا پڑھنا سیدنا علی و سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہما سے ثابت ہے۔ ان سورتوں کا جمعہ اور عیدین کی نماز میں پڑھنا سنّت ہے، دوسری سورتیں اور آیات بھی پڑھی جا سکتی ہیں۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.