سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
42. باب مَنْ أَحَقُّ بِالإِمَامَةِ:
امامت کرانے کا سب سے زیادہ حق دار کون ہے؟
حدیث نمبر: 1287
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يحيى بن حسان، حدثنا وهيب بن خالد، حدثنا ايوب، عن ابي قلابة، عن مالك بن الحويرث، قال: اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم في نفر من قومي ونحن شببة، فاقمنا عنده عشرين ليلة، وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم رفيقا، فلما راى شوقنا إلى اهلينا، قال: "ارجعوا إلى اهليكم فكونوا فيهم، فمروهم وعلموهم، وصلوا كما رايتموني اصلي، فإذا حضرت الصلاة، فليؤذن لكم احدكم، ثم ليؤمكم اكبركم".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَفَرٍ مِنْ قَوْمِي وَنَحْنُ شَبَبَةٌ، فَأَقَمْنَا عِنْدَهُ عِشْرِينَ لَيْلَةً، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَفِيقًا، فَلَمَّا رَأَى شَوْقَنَا إِلَى أَهْلِينَا، قَالَ: "ارْجِعُوا إِلَى أَهْلِيكُمْ فَكُونُوا فِيهِمْ، فَمُرُوهُمْ وَعَلِّمُوهُمْ، وَصَلُّوا كَمَا رَأَيْتُمُونِي أُصَلِّي، فَإِذَا حَضَرَتْ الصَّلَاةُ، فَلْيُؤَذِّنْ لَكُمْ أَحَدُكُمْ، ثُمَّ لِيَؤُمَّكُمْ أَكْبَرُكُمْ".
سیدنا مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں اپنی قوم (بنی لیث) کے کچھ لوگوں کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، ہم سب ہی نوجوان تھے اور ہم نے بیس دن آپ کے پاس قیام کیا، آپ بڑے نرم دل تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اہل و عیال کے پاس چلے جانے کا ہمارا اشتیاق دیکھا تو فرمایا: جاؤ اپنے اہل و عیال کے پاس چلے جاؤ اور ان کے ساتھ رہو، انہیں بتاؤ اور سکھاؤ اور ویسے ہی نماز پڑھو جیسے مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے، جب نماز کا وقت آ جائے تو تم میں سے کوئی تمہارے لئے اذان دے پھر تم میں جو سب سے بڑا ہو وہ تمہاری امامت کرائے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 1288]»
یہ حدیثت صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 628]، [مسلم 672]، [ابن حبان 1658]، [بيهقي فى المعرفة 5895]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح والحديث متفق عليه
حدیث نمبر: 1288
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عفان، حدثنا همام، عن قتادة، عن ابي نضرة، عن ابي سعيد الخدري، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "إذا اجتمع ثلاثة، فليؤمهم احدهم، واحقهم بالإمامة اقرؤهم".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَفَّانُ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةُ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِذَا اجْتَمَعَ ثَلَاثَةٌ، فَلْيَؤُمَّهُمْ أَحَدُهُمْ، وَأَحَقُّهُمْ بِالْإِمَامَةِ أَقْرَؤُهُمْ".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تین آ دمی جمع ہو جائیں تو ان میں سے ایک جو سب سے زیا دہ (قرآن) پڑھا ہو وہی ان کی امامت کا حقدار ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1289]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 672]، [نسائي 781]، [مسند أبى يعلی 1291]، [ابن حبان 1232]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1286 سے 1288)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جو سب سے زیادہ قرآن پڑھا ہوا ہو وہ امامت کرانے کا حق دار ہے۔
[مسلم شريف 672] میں تفصیل سے ہے کہ امامت جو سب سے زیادہ قرآن کا قاری ہو وہ کرائے، اور سب ہی ایک جیسے ہوں تو جو سب سے زیادہ حدیث کا علم رکھتا ہے وہ نماز پڑھائے، اس میں بھی سب برابر ہوں تو جو ہجرت کے اعتبار سے سب پر مقدم ہو وہ امامت کرائے۔
إلخ۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.