من كتاب الصللاة نماز کے مسائل 213. باب الدُّعَاءِ في الْقُنُوتِ: قنوت میں دعا کا بیان
ابوحوراء سعدی نے کہا: میں نے سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما سے پوچھا: آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا چیز یاد ہے؟ کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بار مجھے اپنے کندھے پر بٹھا لیا، میں نے صدقہ کی کھجور میں سے ایک کھجور لی اور اپنے منہ میں ڈال لی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: ”اگل دو، کیا تم کو معلوم نہیں کہ ہمارے لئے صدقہ حلال نہیں ہے“، سیدنا حسن رضی اللہ عنہ نے کہا: اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم (وتر میں) یہ دعا کرتے تھے: «اَللّٰهُمَّ اهْدِنِيْ ...... تَبَارَكْتَ وَتَعَالَيْتَ» ۔ ”اے الله جن لوگوں کو تو ہدایت فرمائے ان کے ساتھ مجھے بھی ہدایت دے، اور جن کو تو عافیت دے ان کے ساتھ مجھے بھی عافیت دے، اور جن کا تو کارساز ہے ان کے ساتھ میرا بھی کارساز بن، اور ان تمام چیزوں میں جو تو نے مجھے دی ہیں برکت دے، اور جو تو نے میرے لئے مقدر کیا ہے مجھے اس کے شر سے بچا، تیرا ہی حکم چلتا ہے اور تیرے اوپر کسی کا حکم نہیں چلتا، جس کا تو دوست ہو گیا وہ ذلیل و خوارنہیں ہوتا، تو بڑی برکت والا بڑی شان والا ہے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1632]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 1425]، [ترمذي 464]، [نسائي 1744]، [ابن ماجه 1178] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما نے کہا: مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ کلمات یاد کرائے جو میں قنوت میں کہتا ہوں۔ پھر مذکورہ بالا دعا ذکر کی، یعنی «اَللّٰهُمَّ اهْدِنِيْ فِيْمَنْ هَدَيْتَ ........... الخ» ۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1633]»
اس حدیث کی تخریج اوپر گذر چکی ہے۔ مزید دیکھئے: [أبويعلی 6759]، [ابن حبان 945]، [موارد الظمآن 512] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
ابوحوراء سعدی سے مروی ہے سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے کچھ کلمات یاد کرائے جو میں قنوت وتر میں پڑھتا ہوں اور «اَللّٰهُمَّ اهْدِنِيْ فِيْمَنْ هَدَيْتَ آخرتك پڑهي تَبَارَكْتَ وَتَعَالَيْتَ» تک۔ امام دارمی ابومحمد رحمہ اللہ نے کہا: ابوحوراء سعدی کا نام ربیعہ بن شیبان ہے۔ ٭بعض نسخ میں ابوالجوزاء طبع ہو گیا ہے جو غلط ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1634]»
اس روایت کی سند صحیح اور تخریج اوپر گذر چکی ہے۔ وضاحت:
(تشریح احادیث 1629 سے 1632) ان احادیث سے وتر کے قنوت میں یہ دعا: «اَللّٰهُمَّ اهْدِنِيْ فِيْمَنْ هَدَيْتَ ....... إلخ» پڑھنا ثابت ہوا، امام دارمی رحمہ اللہ نے صرف اسی پر اکتفا کیا، ہو سکتا ہے دوسری دعا «اَللّٰهُمَّ إِنَّا نَسْتَعِيْنُكَ وَنَسْتَغْفِرُكَ .... إلخ» ان کے نزدیک اس درجہ کی نہ ہو، واللہ اعلم۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|