من كتاب الصللاة نماز کے مسائل |
سنن دارمي
من كتاب الصللاة نماز کے مسائل 22. باب مَنْ أَدْرَكَ رَكْعَةً مِنْ صَلاَةٍ فَقَدْ أَدْرَكَ: جب کوئی کسی نماز کی ایک رکعت پا لے تو اس نے وہ نماز پا لی
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے روایت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے کسی نماز کی ایک رکعت پا لی اس نے نماز (با جماعت) کو پا لیا۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف غير أن الحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 1256]»
اس روایت کی سند ضعیف لیکن حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 580]، [مسلم 607]، [أبويعلي 5962]، [ابن حبان 1483]، [الحميدي 976] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف غير أن الحديث متفق عليه
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے دوسرے طریق سے اسی کے مثل مروی ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 1257]»
تخریج اوپر گزر چکی ہے۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح والحديث متفق عليه
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص فجر کی نماز ایک رکعت سورج نکلنے سے پہلے پالے، اس نے فجر کی نماز (باجماعت کا ثواب) پا لیا، اور جس نے سورج ڈوبنے سے پہلے عصر کی نماز کی ایک رکعت کو پا لیا اس نے عصر کی نماز (باجماعت کا ثواب) پا لیا۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1258]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 579]، [مسلم 608]، [ابن حبان 1484] وضاحت:
(تشریح احادیث 1253 سے 1256) ان احادیث کا مطلب یہ ہے: اگر کسی سے بسببِ شرعی عذر نماز میں تاخیر ہو جائے اور اسے ایک رکعت ہی مل جائے تو اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے اسے پوری نماز باجماعت ادا کرنے کا ثواب عطا کرتے ہیں اور ایک رکعت پانے کے بعد بلا تردد انہیں باقی نماز پوری کرنی چاہئے۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.