سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
182. باب الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلاَتَيْنِ بِالْمُزْدَلِفَةِ:
مزدلفہ میں دو نمازوں کو ایک ساتھ پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1557
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو الوليد الطيالسي، حدثنا شعبة، اخبرني الحكم، وسلمة بن كهيل، قالا: "صلى بنا سعيد بن جبير بجمع بإقامة المغرب ثلاثا، فلما سلم، قام فصلى ركعتين العشاء"، ثم حدث، عن ابن عمر انه صنع بهم في ذلك المكان مثل ذلك، وحدث ابن عمر: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم صنع في ذلك المكان مثل ذلك.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، أَخْبَرَنِي الْحَكَمُ، وَسَلَمَةُ بْنُ كُهَيْلٍ، قَالَا: "صَلَّى بِنَا سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ بِجَمْعٍ بِإِقَامَةٍ الْمَغْرِبَ ثَلَاثًا، فَلَمَّا سَلَّمَ، قَامَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ الْعِشَاءَ"، ثُمَّ حَدَّثَ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ صَنَعَ بِهِمْ فِي ذَلِكَ الْمَكَانِ مِثْلَ ذَلِكَ، وَحَدَّثَ ابْنُ عُمَرَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَنَعَ فِي ذَلِكَ الْمَكَانِ مِثْلَ ذَلِكَ.
حکم اور سلمہ بن کہیل رحمہ اللہ دونوں نے کہا: سیدنا سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ نے ہمیں مزدلفہ میں اقامت کے بعد مغرب تین رکعت پڑھائی، پھر سلام پھیر کر کھڑے ہوئے، پس دو رکعت عشاء کی پڑھی، پھر حدیث بیان کی کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے اس جگہ اسی طرح نماز پڑھی، اور سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اس جگہ ایسے ہی کیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1559]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1092]، [مسلم 1288]، [أبوداؤد 1931]، [ترمذي 888]، [نسائي 482]، [ابن حبان 6859]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1558
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا سعيد بن الربيع، قال: حدثنا شعبة، بإسناده، نحوه.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، بِإِسْنَادِهِ، نَحْوَهُ.
اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1560]»
تخریج اوپر گذر چکی ہے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 1556 سے 1558)
مذکورہ بالا حدیث سے مزدلفہ میں مغرب و عشاء ملا کر ایک تکبیر (اقامت) سے پڑھنے کا ثبوت ملتا ہے، لیکن دوسری روایاتِ صحیحہ سے دو نمازیں ایک اذان دو ا قامت (تکبیر) سے پڑھنے کا ثبوت ہے جو راجح ہے، نیز یہ کہ دو نمازوں کے درمیان صرف تکبیر ہے، سنّت یا نفل پڑھنا ثابت نہیں۔
نیز سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف مزدلفہ میں جمع بین الصلاتین کیا، اس سے استدلال بھی صحیح نہیں کیونکہ سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے خود اس کے برعکس مروی ہے، نیز پچھلے باب میں بھی غزوۂ تبوک وغیرہ میں جمع بین الصلاتین کا ثبوت گذر چکا ہے۔
واللہ علم۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.