سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
14. باب الإِبْرَادِ بِالظُّهْرِ:
نماز ظہر (گرمی میں) ٹھنڈے وقت میں پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1241
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عبد الله بن صالح، حدثني الليث، حدثني ابن شهاب، عن سعيد بن المسيب، وابي سلمة بن عبد الرحمن، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: "إذا اشتد الحر فابردوا بالصلاة، فإن شدة الحر من فيح جهنم". قال ابو محمد: هذا عندي على التاخير إذا تاذوا بالحر.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، وَأَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "إِذَا اشْتَدَّ الْحَرُّ فَأَبْرِدُوا بِالصَّلَاةِ، فَإِنَّ شِدَّةَ الْحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ". قَالَ أَبُو مُحَمَّد: هَذَا عِنْدِي عَلَى التَّأْخِيرِ إِذَا تَأَذَّوْا بِالْحَرِّ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب گرمی شدید ہو جائے تو نماز ٹھنڈے وقت میں پڑھو، کیوں کہ گرمی کی شدت جہنم کی بھاپ سے ہوتی ہے۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: یہ میرے نزدیک اس وقت کی بات ہو گی جب گرمی اذیت ناک ہو۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف من أجل عبد الله بن صالح ولكن الحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 1243]»
عبدالله بن صالح کی وجہ سے اس روایت کی سند ضعیف ہے، لیکن یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 536]، [مسلم 615، و أصحاب السنن الأربعة] و [أبويعلی 5871]، [ابن حبان 1504]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1240)
اس حدیث میں شدید گرمی کے وقت نمازِ ظہر کچھ تاخیر سے پڑھنے کا حکم ہے، نہ کہ اتنی تاخیر کی جائے کہ عصر کی نماز کا وقت آجائے جب کہ بعض لوگ ظہر کی نماز ایک مثل سایہ ہونے پر پڑھتے ہیں، لیکن احادیثِ مبارکہ سے ثابت ہے کہ عصر کا اوّل وقت ایک مثل سایہ ہونے پر ہے اور جمہور علماء کا یہی قول ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف من أجل عبد الله بن صالح ولكن الحديث متفق عليه

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.