من كتاب الصللاة نماز کے مسائل |
سنن دارمي
من كتاب الصللاة نماز کے مسائل 162. باب السُّجُودِ في: {إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ}: «إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ» کے سجدے کا بیان
سیدنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو د یکھا: «إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ» [سورة الانشقاق] میں سجدے کرتے ہیں، ان سے عرض کیا گیا: آپ اس سورۃ میں سجدہ کرتے ہیں جس میں سجدہ نہیں کیا جاتا تھا، تو انہوں نے کہا: میں نے اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سجدہ کرتے دیکھا ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1509]»
اس روایت کی سند حسن ہے، لیکن حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 766، 768]، [مسلم 578]، [نسائي 960]، [أبويعلی 5950]، [ابن حبان 2761] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن
سیدنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو «إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ» [سورة الانشقاق 1/84] میں سجدہ کرتے ہوئے دیکھا تو عرض کیا: اے ابوہریرہ! یہ کیا میں تمہیں «إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ» میں سجدہ کرتے ہوئے دیکھتا ہوں؟ جواب دیا کہ اگر میں اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سجدہ کرتے نہ دیکھتا تو میں بھی کبھی سجدہ نہ کرتا۔
تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 1510]»
یہ روایت بھی صحیح ہے۔ تخریج اوپر ذکر کی جاچکی ہے۔ دیکھئے: [أبويعلی 5996]، یہ بھی متفق علیہ حدیث ہے۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني:
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے «إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ» میں سجدہ کیا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1511]»
اس روایت کی سند بھی صحیح اور متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 768]، [مسلم 578]، [أبويعلی 5950]، [الحميدي 1022] وضاحت:
(تشریح احادیث 1506 سے 1509) متعدد طرق سے ان روایاتِ صحیحہ سے ثابت ہوا کہ سورة الانشقاق میں سجدہ ہے اور وہ آیت: « ﴿وَإِذَا قُرِئَ عَلَيْهِمُ الْقُرْآنُ لَا يَسْجُدُونَ﴾ [الانشقاق: 21] » پر ہے، یعنی جب کافروں کو قرآن پڑھ کر سنایا جا تا ہے تو وہ سجدہ نہیں کرتے، اس لئے سجدہ نہ کرنا کفر کی علامت ہے۔ لہٰذا مومن کو یہ آیت پڑھتے وقت سجدہ کرنا چاہئے۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.