من كتاب الصللاة نماز کے مسائل |
سنن دارمي
من كتاب الصللاة نماز کے مسائل 58. باب إِذَا حَضَرَ الْعَشَاءُ وَأُقِيمَتِ الصَّلاَةُ: جب کھانا سامنے ہو اور اقامت ہو جائے تو کیا حکم ہے
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر شام کا کھانا سامنے رکھا جائے اور نماز کا (بھی) وقت ہو جائے تو پہلے کھانا کھا لو۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 1317]»
یہ حدیث سنداً و متناً صحیح متفق عليہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 671]، [مسلم 558]، [ترمذي 353]، [ابن ماجه 935]، [أبويعلی 4431]، [الحميدي 182، وغيرهم] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح والحديث متفق عليه
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب شام کا کھانا سامنے ہو اور اقامت کہی جائے تو پہلے کھانا کھا لو۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1318]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 671]، [مسلم 557]، [أبويعلی 2796]، [ابن حبان 2066، وغيرهما] وضاحت:
(تشریح احادیث 1314 سے 1316) ان احادیث سے ثابت ہوا کہ نماز کے وقت اگر کھانا تیار ہو اور بھوک لگی ہو تو پہلے کھانے سے فارغ ہو جائیں تاکہ نماز پورے سکون و اطمینان سے ادا کی جائے اور دل و دماغ کھانے میں نہ لگار ہے۔ یہ اسلام کی رحمت و برکت ہے۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.