سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
93. باب الْعَمَلِ في الصَّلاَةِ:
نماز میں نماز کے افعال کے سوا عمل کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1397
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو عاصم هو النبيل، عن ابن عجلان، عن المقبري، عن عمرو بن سليم، عن ابي قتادة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم "خرج يصلي وقد حمل على عنقه او عاتقه امامة بنت زينب، فإذا ركع، وضعها، وإذا قام، حملها".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ هُوَ النَّبِيلُ، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "خَرَجَ يُصَلِّي وَقَدْ حَمَلَ عَلَى عُنُقِهِ أَوْ عَاتِقِهِ أُمَامَةَ بِنْتَ زَيْنَبَ، فَإِذَا رَكَعَ، وَضَعَهَا، وَإِذَا قَامَ، حَمَلَهَا".
سیدنا ابوقتاده رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لئے باہر تشریف لائے اور اپنی گردن یا کندھے پر امامہ بنت زینب (اپنی نواسی) کو اٹھائے ہوئے تھے، جب آپ رکوع کرتے تو نیچے اتار دیتے، جب کھڑے ہوتے تو پھر انہیں اٹھا لیتے۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن ولكن الحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 1399]»
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 516]، [مسلم 543]، [أبوداؤد 917]، [نسائي 710]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن ولكن الحديث متفق عليه
حدیث نمبر: 1398
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا خالد بن مخلد، حدثنا مالك، عن عامر بن عبد الله بن الزبير، عن عمرو بن سليم الزرقي، عن ابي قتادة الانصاري، قال: "حمل رسول الله صلى الله عليه وسلم امامة بنت زينب بنت رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو في الصلاة، فإذا سجد، وضعها، وإذا قام حملها".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ الْأَنْصَارِيِّ، قَالَ: "حَمَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمَامَةَ بِنْتَ زَيْنَبَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي الصَّلَاةِ، فَإِذَا سَجَدَ، وَضَعَهَا، وَإِذَا قَامَ حَمَلَهَا".
سیدنا ابوقتاده انصاری رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے امامہ بنت زینب کو نماز میں اٹھا لیا، جب آپ سجدہ کرتے تو اتار دیتے اور جب کھڑے ہوتے تو اس کو اٹھا لیتے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1400]»
اس حدیث کے حوالے کے لئے مذکورہ بالا مصادر ملاحظہ فرمائیں۔ نیز دیکھئے: [ابن حبان 109، 110]، [الحميدي 426]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1396 سے 1398)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اس طرح کا تھوڑا بہت عمل نماز کو خراب نہیں کرتا، اس طرح اگر کوئی نمازی بچے کو گود میں اٹھا لے اور رکوع سجدے کے وقت اتار دے تو اس سے نماز میں کوئی خلل نہیں آئے گا۔
نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے جو سید البشر اتقی للہ واعلم باللہ ہوتے ہوئے ایسا کر کے بچے والی ماؤں کے لئے آسانی فرما دی۔
اللہ تعالیٰ ان کی ذاتِ مقدس پر بے شمار رحمتیں نازل فرمائے۔
آمین۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.