من كتاب الصللاة نماز کے مسائل |
سنن دارمي
من كتاب الصللاة نماز کے مسائل 38. باب في فَضْلِ التَّأْمِينِ: آمین کہنے کی فضیلت
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب قاری «غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ» کہے تو جو اس کے پیچھے (نمازی) ہیں وہ آمین کہیں، اور یہ آمین آسمان والوں کے ساتھ موافقت کر گئی تو اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیئے جائیں گے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده حسن من أجل محمد بن عمرو ولكن الحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1281]»
اس سند سے یہ حدیث حسن ہے، لیکن دوسری سند سے صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 782]، [مسلم 410]، [مسند أبى يعلی 5874]، [ابن حبان 1804] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن من أجل محمد بن عمرو ولكن الحديث صحيح
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب امام «غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ» پڑھے تو تم آمین کہو، اس لئے کہ فرشتے بھی آمین کہتے ہیں اور امام بھی آمین کہتا ہے، پس جس کا آمین کہنا فرشتوں کے آمین کہنے سے موافقت کر گیا اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیئے جائیں گے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1282]»
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 782]، [مسلم 410]، [أبوداؤد 936]، [ترمذي 250]، [نسائي 927]، [أبويعلی 5874]، [ابن حبان 1804] وضاحت:
(تشریح احادیث 1278 سے 1280) ان دونوں حدیثوں سے آمین کہنے کی فضیلت معلوم ہوئی۔ نیز یہ کہ فرشتے بھی آمین کہتے ہیں اور امام بھی آمین کہتے ہیں اس لئے مقتدی حضرات کو بھی بآوازِ بلند آمین کہنی چاہیے تاکہ گناہوں کا کفارہ ہو جائے، اس کی ایک اور دلیل آگے آ رہی ہے۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.