من كتاب الصللاة نماز کے مسائل |
سنن دارمي
من كتاب الصللاة نماز کے مسائل 55. باب الرُّخْصَةِ في تَرْكِ الْجَمَاعَةِ إِذَا كَانَ مَطَرٌ في السَّفَرِ: بارش یا سفر میں جماعت چھوڑنے کی اجازت کا بیان
نافع رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے ایک سرد رات میں مقام ”ضجنان“ پر پڑاؤ ڈالا تو موذن کو حکم دیا کہ کہے: «الصلاة فى الرحال» یعنی ”نماز اپنے اپنے خیموں میں پڑھ لو“، پھر بتلایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب سفر میں ہوتے اور رات ٹھنڈی ہوتی یا بارش ہو جاتی تو موذن کو حکم دیتے کہ وہ منادی کر دے کہ «الصلاة فى الرحال» (ایک نسخہ میں ہے آپ نے خیمہ کے اندر نماز پڑھی)۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1311]»
اس حدیث کی سند صحیح اور متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 632]، [مسلم 697]، [أبويعلی 5673]، [ابن حبان 2076] وضاحت:
(تشریح حدیث 1308) اس حدیث سے ثابت ہوا کہ بہت سردی یا بہت بارش میں اپنی جگہ پر نماز ادا کی جا سکتی ہے، ان دونوں عذروں کے بغیر نماز گھر، دوکان یا خیمہ کے اندر پڑھنا اور جماعت ترک کر دینا درست نہیں ہے۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.