سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
64. باب قَدْرِ الْقِرَاءَةِ في الْمَغْرِبِ:
مغرب کی نماز میں قراءۃ کی مقدار کا بیان
حدیث نمبر: 1329
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عثمان بن عمر، انبانا يونس، عن الزهري، عن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة، عن ابن عباس، عن ام الفضل، انها سمعت النبي صلى الله عليه وسلم "يقرا في المغرب ب: والمرسلات".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، أَنْبأَنَا يُونُسُ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ، أَنَّهَا سَمِعَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "يَقْرَأُ فِي الْمَغْرِبِ بِ: وَالْمُرْسَلَاتِ".
سیدہ ام الفضل رضی اللہ عنہا نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مغرب کی نماز میں سورۂ مرسلات پڑھتے ہوئے سنا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1331]»
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 763]، [مسلم 462]، [أبويعلی 7071]، [ابن حبان 1832]، [الحميدي 340]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1330
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن يوسف، حدثنا ابن عيينة، عن الزهري، عن محمد بن جبير بن مطعم، عن ابيه، انه سمع النبي صلى الله عليه وسلم "يقرا في المغرب بوالطور".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "يَقْرَأُ فِي الْمَغْرِبِ بِوَالطُّورِ".
حمد بن جبیر بن مطعم نے اپنے والد سے روایت کیا کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مغرب کی نماز میں سورۂ والطّور پڑھتے ہوئے سنا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح ولكن الحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 1332]»
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 765]، [مسلم 463]، [أبويعلی 7393]، [ابن حبان 1833]، [الحميدي 566]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1328 سے 1330)
مغرب کی نماز کا وقت تھوڑا ہوتا ہے اس لئے چھوٹی سورتیں جنہیں قصار کہا جاتا ہے پڑھنا چاہئے، کبھی کوئی سورت طوال مفصل سے یعنی بڑی سورتوں میں سے بھی قرأت کی جائے تو مسنون ہے خصوصاً سورهٔ مرسلات یا سورۂ طور پڑھنا، جیسا کہ مذکورہ بالا احادیث میں ہے، تو یہ سنّت طریقہ ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح ولكن الحديث متفق عليه

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.