من كتاب الصللاة نماز کے مسائل |
سنن دارمي
من كتاب الصللاة نماز کے مسائل 17. باب كَرَاهِيَةِ تَأْخِيرِ الْمَغْرِبِ: مغرب کی نماز کا مکروہ وقت
سیدنا عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری امت اس وقت تک بہتری میں رہے گی جب تک مغرب میں ستاروں کے گھنے ہو جانے کا انتظار نہ کرے گی۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف عمرو بن إبراهيم العبادي قال أحمد: ((يروي عن قتادة أحاديث مناكير يخالف. وقد روى عباد بن العوام عنه حديثا منكرا))، [مكتبه الشامله نمبر: 1246]»
یہ سند عمرو بن ابراہیم کی وجہ سے ضعیف ہے، لیکن دوسری صحیح سند سے بھی یہ حدیث موجود ہے۔ تفصیل کے لئے دیکھئے: [أبوداؤد 418]، [ابن ماجه 689]، [بيهقي 448/1] و [الحاكم 190/1، 506] وضاحت:
(تشریح حدیث 1243) یعنی مغرب کی نماز میں عدم تاخیر بہتری کا سبب ہے اور مغرب میں اتنی دیر نہ کی جائے کہ ستارے چمکنے لگیں اور گھنے ہو جائیں۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف عمرو بن إبراهيم العبادي قال أحمد: ((يروي عن قتادة أحاديث مناكير يخالف. وقد روى عباد بن العوام عنه حديثا منكرا))
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.