سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
85. باب الصَّلاَةِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
نماز میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام کا بیان
حدیث نمبر: 1379
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: الْحَكَمُ أَخْبَرَنِي قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَى يَقُولُ: لَقِيَنِي كَعْبُ بْنُ عُجْرَةَ، فَقَالَ: أَلَا أُهْدِي لَكَ هَدِيَّةً؟ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ عَلَيْنَا، فَقُلْنَا: قَدْ عَلِمْنَا كَيْفَ السَّلَامَ عَلَيْكَ، فَكَيْفَ نُصَلِّي عَلَيْكَ؟ قَالَ:"قُولُوا: اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ".
ابن ابی لیلیٰ کہتے ہیں: سیدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے میری ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا: کیا میں تمہیں ایک ہدیہ نہ دوں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے تو ہم نے کہا: ہم نے آپ پر سلام کا طریقہ تو جان لیا، آپ پر درود کس طرح پڑھیں؟ فرمایا: ایسے کہو «(اللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ ...... إِنَّكَ حَمِيْدٌ مَجِيْدٌ)» ”اے اللہ! محمد پر اور آلِ محمد پر اس طرح رحم و کرم فرما جس طرح تو نے ابراہیم پر رحم و کرم فرمایا، بے شک تو قابلِ تعریف اور بزرگی والا ہے۔ اے اللہ! تو محمد اور آلِ محمد کو برکتیں عطا فرما جس طرح تو نے ابراہیم کو برکتیں عطا فرمائیں، تو حمد و ستائش کے لائق اور بزرگی والا ہے۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1381]»
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6357]، [مسلم 406]، [أبوداؤد 976]، [ترمذي 483]، [نسائي 1286]، [ابن ماجه 904]، [ابن حبان 912]، [الحميدي 728]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح