Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
58. باب إِذَا حَضَرَ الْعَشَاءُ وَأُقِيمَتِ الصَّلاَةُ:
جب کھانا سامنے ہو اور اقامت ہو جائے تو کیا حکم ہے
حدیث نمبر: 1316
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، وَسُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "إِذَا حَضَرَ الْعَشَاءُ وَأُقِيمَتْ الصَّلَاةُ، فَابْدَءُوا بِالْعَشَاءِ".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب شام کا کھانا سامنے ہو اور اقامت کہی جائے تو پہلے کھانا کھا لو۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1318]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 671]، [مسلم 557]، [أبويعلی 2796]، [ابن حبان 2066، وغيرهما]

وضاحت: (تشریح احادیث 1314 سے 1316)
ان احادیث سے ثابت ہوا کہ نماز کے وقت اگر کھانا تیار ہو اور بھوک لگی ہو تو پہلے کھانے سے فارغ ہو جائیں تاکہ نماز پورے سکون و اطمینان سے ادا کی جائے اور دل و دماغ کھانے میں نہ لگار ہے۔
یہ اسلام کی رحمت و برکت ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

وضاحت: (تشریح احادیث 1314 سے 1316)
ان احادیث سے ثابت ہوا کہ نماز کے وقت اگر کھانا تیار ہو اور بھوک لگی ہو تو پہلے کھانے سے فارغ ہو جائیں تاکہ نماز پورے سکون و اطمینان سے ادا کی جائے اور دل و دماغ کھانے میں نہ لگار ہے۔
یہ اسلام کی رحمت و برکت ہے۔