سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
182. باب الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلاَتَيْنِ بِالْمُزْدَلِفَةِ:
مزدلفہ میں دو نمازوں کو ایک ساتھ پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1558
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، بِإِسْنَادِهِ، نَحْوَهُ.
اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1560]»
تخریج اوپر گذر چکی ہے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 1556 سے 1558)
مذکورہ بالا حدیث سے مزدلفہ میں مغرب و عشاء ملا کر ایک تکبیر (اقامت) سے پڑھنے کا ثبوت ملتا ہے، لیکن دوسری روایاتِ صحیحہ سے دو نمازیں ایک اذان دو ا قامت (تکبیر) سے پڑھنے کا ثبوت ہے جو راجح ہے، نیز یہ کہ دو نمازوں کے درمیان صرف تکبیر ہے، سنّت یا نفل پڑھنا ثابت نہیں۔
نیز سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف مزدلفہ میں جمع بین الصلاتین کیا، اس سے استدلال بھی صحیح نہیں کیونکہ سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے خود اس کے برعکس مروی ہے، نیز پچھلے باب میں بھی غزوۂ تبوک وغیرہ میں جمع بین الصلاتین کا ثبوت گذر چکا ہے۔
واللہ علم۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح