مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة كتاب الصلاة شعبان کی پندرہویں رات کی فضلیت
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں میں نے ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو (بستر پر) نہ پایا، آپ اچانک بقیع (قبرستان) تشریف لے گئے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تمہیں اندیشہ تھا کہ اللہ اور اس کے رسول تم پر ظلم کریں گے۔ “ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں نے سمجھا کہ آپ اپنی کسی زوجہ محترمہ کے پاس تشریف لے گئے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نصف شعبان کی رات آسمان دنیا پر نازل ہوتا ہے اور وہ (اس رات) کلب قبیلے کی بکریوں کے بالوں سے بھی زیادہ لوگوں کی مغفرت فرما دیتا ہے۔ “ ضعیف۔ ترمذی، ابن ماجہ، اور رزین نے یہ اضافہ نقل کیا ہے: ”اللہ ایسے لوگوں کی مغفرت فرماتا ہے جو جہنم کے مستحق تھے۔ “ اور امام ترمذی ؒ نے فرمایا: میں نے محمد یعنی امام بخاری ؒ کو اس حدیث کو ضعیف قرار دیتے ہوئے سنا۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه الترمذي (739 و أعله) و ابن ماجه (1389) و رزين (لم أجده) ٭ حجاج بن أرطاة ضعيف مدلس و للحديث شواھد ضعيفة.» |
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.