مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا خواب میں اللہ رب العزت کو دیکھنا
حدیث نمبر: 725
Save to word اعراب
وعن عبد الرحمن بن عائش قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: رايت ربي عز وجل في احسن صورة قال: فبم يختصم الملا الاعلى؟ قلت: انت اعلم قال: فوضع كفه بين كتفي فوجدت بردها بين ثديي فعلمت ما في السماوات والارض وتلا: (وكذلك نري إبراهيم ملكوت السماوات والارض وليكون من الموقنين) رواه الدارمي مرسلا وللترمذي نحوه عنه وَعَن عبد الرَّحْمَن بن عائش قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: رَأَيْتُ رَبِّيَ عَزَّ وَجَلَّ فِي أَحْسَنِ صُورَةٍ قَالَ: فَبِمَ يَخْتَصِمُ الْمَلَأُ الْأَعْلَى؟ قُلْتُ: أَنْتَ أَعْلَمُ قَالَ: فَوَضَعَ كَفَّهُ بَيْنَ كَتِفِيَّ فَوَجَدْتُ بَرْدَهَا بَيْنَ ثَدْيَيَّ فَعَلِمْتُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَتَلَا: (وَكَذَلِكَ نُرِي إِبْرَاهِيمَ مَلَكُوتَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلِيَكُونَ من الموقنين) رَوَاهُ الدَّارمِيّ مُرْسلا وللترمذي نَحوه عَنهُ
عبدالرحمٰن بن عائش ؒ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نے (خواب میں) اپنے رب عزوجل کو بہترین صورت میں دیکھا، اس نے فرمایا: مقرب فرشتے کس چیز کے بارے میں بحث و مباحثہ کر رہے ہیں؟ میں نے عرض کیا: تو بہتر جانتا ہے، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس نے میرے کندھوں کے درمیان اپنا ہاتھ رکھا تو میں نے اس کی ٹھنڈک اپنے قلب و صدر میں محسوس کی، اور میں نے زمین و آسمان کی ہر چیز جان لی۔ اور پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی: اور اسی طرح ہم نے ابراہیم کو آسمانوں کی اور زمین کی بادشاہت دکھائی تاکہ وہ یقین رکھنے والوں میں سے ہو جائیں۔ دارمی نے مرسل روایت کیا، اور ترمذی میں بھی انہیں سے اسی کی مثل ہے۔ اسنادہ حسن، رواہ الدارمی و الترمذی۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده حسن، رواه الدارمي (126/2 ح 2155) والترمذي (من حديث معاذ بن جبل رضي الله عنه: 3235 وقال: حسن.)
٭ عبد الرحمٰن بن عائش له صحبة، رضي الله عنه.»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.