مسنَد المَكِّیِّینَ 192. حَدِيثُ مُجَاشِعِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
سیدنا مجاشع بن مسعود سے مروی ہے کہ وہ اپنے ایک بھتیجے کو لے کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تاکہ وہ ہجرت پر بیعت کر سکے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں یہ اسلام پر بیعت کر لے گا کیونکہ فتح مکہ کے بعد ہجرت کا حکم باقی نہ رہا اور یہ نیکی کی پیروی کرنے والا ہو گا۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
سیدنا مجاشع بن مسعود سے مروی ہے کہ فتح مکہ کے بعد وہ اپنے ایک بھتیجے کو لے کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوا اور عرض کیا: یا رسول اللہ! اس سے ہجرت پر بیعت لے لیجیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فتح مکہ کے بعد ہجرت کا حکم باقی نہ رہا میں نے عرض کیا: پھر کس چیز پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسلام اور جہاد پر۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ:2962 ، م: 1863
سیدنا مجاشع بن مسعود سے مروی ہے کہ وہ اپنے ایک بھتیجے کو لے کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تاکہ وہ ہجرت پر بیعت کر سکے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں یہ اسلام پر بیعت کر لے گا کیونکہ فتح مکہ کے بعد ہجرت کا حکم باقی نہ رہا اور یہ نیکی کی پیروی کرنے والا ہو گا۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
سیدنا مجاشع بن مسعود سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! یہ مجال ابن مسعود ہیں جو ہجرت پر آپ سے بیعت کرنا چاہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فتح مکہ کے بعد ہجرت کا حکم باقی نہیں رہا البتہ میں اسلام پر اس سے بیعت لے لیتا ہوں۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3078
سیدنا مجاشع بن مسعود سے مروی ہے کہ فتح مکہ کے بعد وہ اپنے ایک بھتیجے کو لے کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوا اور عرض کیا: یا رسول اللہ! اس سے ہجرت پر بیعت لے لیجیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فتح مکہ کے بعد ہجرت کا حکم باقی نہ رہا میں نے عرض کیا: پھر کس چیز پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسلام اور جہاد پر۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 4305، م: 1863
|