مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسنَد المَكِّیِّینَ
245. حَدِيثُ عَمْرِو بْنِ شَأْشٍ الْأَسْلَمِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 15960
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يعقوب بن إبراهيم ، حدثنا ابي ، حدثنا محمد بن إسحاق ، عن ابان بن صالح ، عن الفضل بن معقل بن سنان ، عن عبد الله بن نيار الاسلمي ، عن عمرو بن شاس الاسلمي ، قال: وكان من اصحاب الحديبية، قال: خرجت مع علي إلى اليمن، فجفاني في سفري ذلك حتى وجدت في نفسي عليه، فلما قدمت، اظهرت شكايته في المسجد، حتى بلغ ذلك رسول الله صلى الله عليه وسلم، فدخلت المسجد ذات غدوة ورسول الله صلى الله عليه وسلم في ناس من اصحابه، فلما رآني ابدني عينيه يقول: حدد إلي النظر حتى إذا جلست قال:" يا عمرو، والله لقد آذيتني"، قلت: اعوذ بالله ان اوذيك يا رسول الله! قال:" بلى من آذى عليا، فقد آذاني".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبَانَ بْنِ صَالِحٍ ، عَنِ الْفَضْلِ بْنِ مَعْقِلِ بْنِ سِنَانٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نِيَارٍ الْأَسْلَمِيِّ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شَأْسٍ الْأَسْلَمِيِ ، قَالَ: وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ الْحُدَيْبِيَةِ، قَالَ: خَرَجْتُ مَعَ عَلِيٍّ إِلَى الْيَمَنِ، فَجَفَانِي فِي سَفَرِي ذَلِكَ حَتَّى وَجَدْتُ فِي نَفْسِي عَلَيْهِ، فَلَمَّا قَدِمْتُ، أَظْهَرْتُ شَكَايَتَهُ فِي الْمَسْجِدِ، حَتَّى بَلَغَ ذَلِكَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَدَخَلْتُ الْمَسْجِدَ ذَاتَ غُدْوَةٍ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَاسٍ مِنْ أَصْحَابِهِ، فَلَمَّا رَآنِي أَبَدَّنِي عَيْنَيْهِ يَقُولُ: حَدَّدَ إِلَيَّ النَّظَرَ حَتَّى إِذَا جَلَسْتُ قَالَ:" يَا عَمْرُو، وَاللَّهِ لَقَدْ آذَيْتَنِي"، قُلْتُ: أَعُوذُ بِاللَّهِ أَنْ أُوذِيَكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ! قَالَ:" بَلَى مَنْ آذَى عَلِيًّا، فَقَدْ آذَانِي".
سیدنا عمر بن شاس جو اصحاب حدیبیہ میں سے ہیں کہتے ہیں کہ میں سیدنا علی کے ساتھ یمن سے روانہ ہوا دوران سفر سے ان سے میری کچھ حق تلفی ہو گئی جس کی بناء پر میرے دل میں ان کے معلق بوجھ پیدا ہو گیا یہی وجہ ہے کہ مدینہ پہنچ کر میں نے مسجد میں یہ شکایت لوگوں کے سامنے ظاہر کی ہوتے ہوتے یہ بات نبی صلی اللہ علیہ وسلم تک بھی جاپہنچی اگلے دن جب میں مسجد میں داخل ہوا تو دیکھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے چند صحابہ کے ساتھ بیٹھتے ہوئے ہیں مجھے دیکھ کر آپ نے تیز نظروں سے گھورا اور جب میں بیٹھ گیا تو آپ نے فرمایا: عمرو واللہ تم نے مجھے اذیت پہنچائی ہے میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! میں اللہ کی پناہ میں آتاہوں کہ آپ کو اذیت پہنچاؤں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیوں نہیں جس نے علی کو اذیت پہنچائی اس نے مجھے اذیت پہنچائی۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف ، الفضل بن معقل بن سنان ليس بمشهور، وعبدالله بن نيار لم يصيح سماعه من عمرو بن شاس، ومحمد بن اسحاق مدلس وقد عنعنة

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.