مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسنَد المَكِّیِّینَ
204. حَدِيثُ طَارِقِ بْنِ أَشْيَمَ الْأَشْجَعِيِّ وَالِدِ أَبِي مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 15875
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يزيد بن هارون ، قال: اخبرنا ابو مالك الاشجعي ، عن ابيه ، انه سمع النبي صلى الله عليه وسلم وهو يقول لقوم:" من وحد الله تعالى، وكفر بما يعبد من دونه، حرم ماله ودمه وحسابه على الله عز وجل". حدثنا به يزيد بواسط وبغداد، قال: سمع النبي صلى الله عليه وسلم.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو مَالِكٍ الْأَشْجَعِيُّ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَقُولُ لِقَوْمٍ:" مَنْ وَحَّدَ اللَّهَ تَعَالَى، وَكَفَرَ بِمَا يُعْبَدُ مِنْ دُونِهِ، حَرُمَ مَالُهُ وَدَمُهُ وَحِسَابُهُ عَلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ". حَدَّثَنَا بِهِ يَزِيدُ بِوَاسِطٍ وَبَغْدَادَ، قَالَ: سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
سیدنا طارق سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی قوم سے یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص اللہ کی وحدانیت کا اقرار کرتا ہے اور دیگر معبودان باطلہ کا انکار کرتا ہے اس کی جان مال محفوظ اور قابل احترام ہو جاتے ہیں اور اس کا حساب کتاب اللہ کے ذمے ہو گا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 23
حدیث نمبر: 15876
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يزيد بن هارون ببغداد، اخبرنا ابو مالك الاشجعي سعد بن طارق , عن ابيه ، انه سمع النبي صلى الله عليه وسلم يقول:" بحسب اصحابي القتل".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ بِبَغْدَادَ، أَخبرنا أَبُو مَالِكٍ الْأَشْجَعِيُّ سَعْدُ بْنُ طَارِقٍ , عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" بِحَسْبِ أَصْحَابِي الْقَتْلُ".
سیدنا طارق سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: میرے صحابہ کے لئے شہادت کافی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 15877
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يزيد ، قال: اخبرنا ابو مالك الاشجعي ، قال: حدثني ابي ، انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: إذا اتاه الإنسان يقول: كيف يا رسول الله اقول حين اسال ربي؟ قال:" قل: اللهم اغفر لي، وارحمني، واهدني، وارزقني" , وقبض اصابعه الاربع إلا الإبهام:" فإن هؤلاء يجمعن لك دنياك وآخرتك".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَزِيدُ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو مَالِكٍ الْأَشْجَعِيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: إِذَا أَتَاهُ الْإِنْسَانُ يَقُولُ: كَيْفَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقُولُ حِينَ أَسْأَلُ رَبِّي؟ قَالَ:" قُلْ: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي، وَارْحَمْنِي، وَاهْدِنِي، وَارْزُقْنِي" , وَقَبَضَ أَصَابِعَهُ الْأَرْبَعَ إِلَّا الْإِبْهَامَ:" فَإِنَّ هَؤُلَاءِ يَجْمَعْنَ لَكَ دُنْيَاكَ وَآخِرَتَكَ".
سیدنا طارق سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جب کوئی شخص آ کر عرض کرتا کہ یا رسول اللہ! جب میں اپنے پروردگار سے دعا کر وں تو کیا کہا کر وں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرماتے ہوئے یہ کہا کہ اے اللہ مجھے معاف فرما مجھ پر رحم فرما مجھے ہدایت عطا فرما اور مجھے رزق عطا فرما اس کے بعد آپ نے انگھوٹھے کو نکال کر باقی چار انگلیوں کو بند کر کے فرمایا: یہ چیزیں دنیا اور آخرت دونوں کے لئے جامع ہیں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 2697
حدیث نمبر: 15878
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) (حديث موقوف) قال: وسمعته يقول للقوم:" من وحد الله، وكفر بما يعبد من دونه، حرم ماله ودمه، وحسابه على الله عز وجل".(حديث مرفوع) (حديث موقوف) قَالَ: وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ لِلْقَوْمِ:" مَنْ وَحَّدَ اللَّهَ، وَكَفَرَ بِمَا يُعْبَدُ مِنْ دُونِهِ، حَرُمَ مَالُهُ وَدَمُهُ، وَحِسَابُهُ عَلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ".
سیدنا طارق سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی قوم سے یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص اللہ کی وحدانیت کا اقرار کرتا ہے اور دیگر معبودان باطلہ کا انکار کرتا ہے اس کی جان مال محفوظ اور قابل احترام ہو جاتے ہیں اور اس کا حساب کتاب اللہ کے ذمے ہو گا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 23
حدیث نمبر: 15879
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يزيد بن هارون ، قال: اخبرنا ابو مالك ، قال: قلت لابي : يا ابت، إنك قد صليت خلف رسول الله صلى الله عليه وسلم وابي بكر وعمر وعثمان، وعلي هاهنا بالكوفة قريبا من خمس سنين، اكانوا يقنتون؟ قال: اي بني، محدث.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو مَالِكٍ ، قَالَ: قُلْتُ لِأَبِي : يَا أَبَتِ، إِنَّكَ قَدْ صَلَّيْتَ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ، وَعَلِيٍّ هَاهُنَا بِالْكُوفَةِ قَرِيبًا مِنْ خَمْسِ سِنِينَ، أَكَانُوا يَقْنُتُونَ؟ قَالَ: أَيْ بُنَيَّ، مُحْدَثٌ.
ابومالک کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد سیدنا طارق سے پوچھا کہ اباجان آپ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے بھی نماز پڑھی ہے سیدنا ابوبکر کے پیچھے اور عمروعثمان اور یہاں کوفہ میں تقریبا پانچ سال تک سیدنا علی کے پیچھے بھی نماز پڑھی ہے کیا یہ حضرات قنوت پڑھتے تھے انہوں نے فرمایا: بیٹا یہ نو ایجاد چیز ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 15880
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حسين بن محمد ، حدثنا خلف يعني ابن خليفة ، عن ابي مالك الاشجعي ، عن ابيه ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من رآني في المنام فقد رآني".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا خَلَفٌ يَعْنِي ابْنَ خَلِيفَةَ ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ الْأَشْجَعِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ فَقَدْ رَآنِي".
سیدنا طارق سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس شخص نے خواب میں میری زیارت کی اس نے مجھ ہی کو دیکھا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خلف بن خليفة مختلط، ولم يعلم سماع حسين بن محمد منه، أكان قبل الاختلاط أم بعده
حدیث نمبر: 15881
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عفان ، حدثنا عبد الواحد يعني ابن زياد ، حدثنا ابو مالك الاشجعي ، قال: حدثني ابي طارق بن اشيم ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يعلم من اسلم , يقول:" اللهم اغفر لي، وارحمني، وارزقني" وهو يقول:" هؤلاء يجمعن لك خير الدنيا والآخرة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ يَعْنِي ابْنَ زِيَادٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو مَالِكٍ الْأَشْجَعِيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي طَارِقُ بْنُ أَشْيَمَ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُ مَنْ أَسْلَمَ , يَقُولُ:" اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي، وَارْحَمْنِي، وَارْزُقْنِي" وَهُوَ يَقُولُ:" هَؤُلَاءِ يَجْمَعْنَ لَكَ خَيْرَ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ".
سیدنا طارق سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جب کوئی شخص آ کر اسلام قبول کرتا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم اسے یہ دعا سکھاتے تھے کہ اے اللہ مجھے معاف فرما مجھ پر رحم فرما مجھے ہدایت عطا فرما اور مجھے رزق عطا فرما اس کے بعد آپ فرماتے یہ چیزیں دنیا اور آخرت دونوں کے لئے جامع ہیں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 2697
حدیث نمبر: 15882
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا بكر بن عيسى ابو بشر البصري الراسبي ، قال: حدثنا ابو عوانة ، قال: حدثنا ابو مالك الاشجعي ، قال: سمعت ابي وسالته، فقال: كان" خضابنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم الورس , والزعفران".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ عِيسَى أَبُو بِشْرٍ الْبَصْرِيُّ الرَّاسِبِيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مَالِكٍ الْأَشْجَعِيُّ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي وَسَأَلْتُهُ، فَقَالَ: كَانَ" خِضَابُنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَرْسَ , وَالزَّعْفَرَانَ".
ابومالک کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد صاحب سے ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہوئے سنا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں ہم درس اور زعفران سے چیزوں کو رنگتے تھے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.