مسنَد المَكِّیِّینَ 204. حَدِيثُ طَارِقِ بْنِ أَشْيَمَ الْأَشْجَعِيِّ وَالِدِ أَبِي مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
سیدنا طارق سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی قوم سے یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص اللہ کی وحدانیت کا اقرار کرتا ہے اور دیگر معبودان باطلہ کا انکار کرتا ہے اس کی جان مال محفوظ اور قابل احترام ہو جاتے ہیں اور اس کا حساب کتاب اللہ کے ذمے ہو گا۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 23
سیدنا طارق سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: میرے صحابہ کے لئے شہادت کافی ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
سیدنا طارق سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جب کوئی شخص آ کر عرض کرتا کہ یا رسول اللہ! جب میں اپنے پروردگار سے دعا کر وں تو کیا کہا کر وں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرماتے ہوئے یہ کہا کہ اے اللہ مجھے معاف فرما مجھ پر رحم فرما مجھے ہدایت عطا فرما اور مجھے رزق عطا فرما اس کے بعد آپ نے انگھوٹھے کو نکال کر باقی چار انگلیوں کو بند کر کے فرمایا: یہ چیزیں دنیا اور آخرت دونوں کے لئے جامع ہیں۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 2697
سیدنا طارق سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی قوم سے یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص اللہ کی وحدانیت کا اقرار کرتا ہے اور دیگر معبودان باطلہ کا انکار کرتا ہے اس کی جان مال محفوظ اور قابل احترام ہو جاتے ہیں اور اس کا حساب کتاب اللہ کے ذمے ہو گا۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 23
ابومالک کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد سیدنا طارق سے پوچھا کہ اباجان آپ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے بھی نماز پڑھی ہے سیدنا ابوبکر کے پیچھے اور عمروعثمان اور یہاں کوفہ میں تقریبا پانچ سال تک سیدنا علی کے پیچھے بھی نماز پڑھی ہے کیا یہ حضرات قنوت پڑھتے تھے انہوں نے فرمایا: بیٹا یہ نو ایجاد چیز ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
سیدنا طارق سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس شخص نے خواب میں میری زیارت کی اس نے مجھ ہی کو دیکھا۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، خلف بن خليفة مختلط، ولم يعلم سماع حسين بن محمد منه، أكان قبل الاختلاط أم بعده
سیدنا طارق سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جب کوئی شخص آ کر اسلام قبول کرتا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم اسے یہ دعا سکھاتے تھے کہ اے اللہ مجھے معاف فرما مجھ پر رحم فرما مجھے ہدایت عطا فرما اور مجھے رزق عطا فرما اس کے بعد آپ فرماتے یہ چیزیں دنیا اور آخرت دونوں کے لئے جامع ہیں۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 2697
ابومالک کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد صاحب سے ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہوئے سنا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں ہم درس اور زعفران سے چیزوں کو رنگتے تھے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
|