(حديث مرفوع) حدثنا حسن بن موسى ، قال: حدثنا شيبان ، عن يحيى بن ابي كثير ، عن يحيى بن إسحاق انه اخبره، عن مجاشع بن مسعود البهزي ، انه اتى رسول الله صلى الله عليه وسلم بابن اخيه ليبايعه على الهجرة , فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا، بل يبايع على الإسلام، فإنه لا هجرة بعد الفتح"، قال:" ويكون من التابعين بإحسان".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ مُوسَى ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَيْبَانُ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ إِسْحَاقَ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ، عَنْ مُجَاشِعِ بْنِ مَسْعُودٍ الْبَهْزِيِّ ، أَنَّهُ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِابْنِ أَخِيهِ لِيُبَايِعَهُ عَلَى الْهِجْرَةِ , فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا، بَلْ يُبَايِعُ عَلَى الْإِسْلَامِ، فَإِنَّهُ لَا هِجْرَةَ بَعْدَ الْفَتْحِ"، قَالَ:" وَيَكُونُ مِنَ التَّابِعِينَ بِإِحْسَانٍ".
سیدنا مجاشع بن مسعود سے مروی ہے کہ وہ اپنے ایک بھتیجے کو لے کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تاکہ وہ ہجرت پر بیعت کر سکے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں یہ اسلام پر بیعت کر لے گا کیونکہ فتح مکہ کے بعد ہجرت کا حکم باقی نہ رہا اور یہ نیکی کی پیروی کرنے والا ہو گا۔