(حديث مرفوع) حدثنا إسماعيل بن إبراهيم ، حدثنا زياد بن مخراق ، عن معاوية بن قرة , عن ابيه , ان رجلا , قال: يا رسول الله، إني لاذبح الشاة وانا ارحمها، او قال: إني لارحم الشاة ان اذبحها، فقال:" والشاة إن رحمتها رحمك الله، والشاة إن رحمتها رحمك الله".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ مِخْرَاقٍ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ , عَنْ أَبِيهِ , أَنَّ رَجُلًا , قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي لَأَذْبَحُ الشَّاةَ وَأَنَا أَرْحَمُهَا، أَوْ قَالَ: إِنِّي لَأَرْحَمُ الشَّاةَ أَنْ أَذْبَحَهَا، فَقَالَ:" وَالشَّاةُ إِنْ رَحِمْتَهَا رَحِمَكَ اللَّهُ، وَالشَّاةُ إِنْ رَحِمْتَهَا رَحِمَكَ اللَّهُ".
سیدنا قرہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے بارگاہ نبوت میں عرض کیا: یا رسول اللہ! میں جب بکری ذبح کرتا ہوں تو مجھے اس پر ترس آتا ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دو مرتبہ فرمایا: اگر تم بکری پر ترس کھاتے ہو تو اللہ تم پر رحم فرمائے گا۔
(حديث مرفوع) حدثنا وكيع ، حدثنا شعبة ، عن معاوية بن قرة , عن ابيه , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" صيام ثلاثة ايام من كل شهر صيام الدهر وإفطاره".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ , عَنْ أَبِيهِ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" صِيَامُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ صِيَامُ الدَّهْرِ وَإِفْطَارُهُ".
معاویہ بن قرہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر مہینے تین روزے رکھنے کے متعلق فرمایا کہ یہ روزانہ روزہ رکھنے کے اور کھولنے کے مترادف ہے۔
(حديث مرفوع) حدثنا وكيع ، حدثنا شعبة ، عن معاوية بن قرة , عن ابيه , ان رجلا كان ياتي النبي صلى الله عليه وسلم , ومعه ابن له، فقال له النبي صلى الله عليه وسلم:" اتحبه؟" فقال: يا رسول الله، احبك الله كما احبه، ففقده النبي صلى الله عليه وسلم، فقال:" ما فعل ابن فلان؟" قالوا يا رسول الله مات , فقال النبي صلى الله عليه وسلم لابيه:" اما تحب ان لا تاتي بابا من ابواب الجنة إلا وجدته ينتظرك؟" فقال الرجل: يا رسول الله، اله خاصة ام لكلنا؟ قال:" بل لكلكم".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ , عَنْ أَبِيهِ , أَنَّ رَجُلًا كَانَ يَأْتِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , وَمَعَهُ ابْنٌ لَهُ، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَتُحِبُّهُ؟" فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَحَبَّكَ اللَّهُ كَمَا أُحِبُّهُ، فَفَقَدَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" مَا فَعَلَ ابْنُ فُلَانٍ؟" قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ مَاتَ , فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَبِيهِ:" أَمَا تُحِبُّ أَنْ لَا تَأْتِيَ بَابًا مِنْ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ إِلَّا وَجَدْتَهُ يَنْتَظِرُكَ؟" فَقَالَ الرَّجُلُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَلَهُ خَاصَّةً أَمْ لِكُلِّنَا؟ قَالَ:" بَلْ لِكُلِّكُمْ".
سیدنا قرہ سے مروی ہے کہ ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنے بیٹے کو لے کر آتا تھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ اس شخص سے پوچھا کہ کیا تمہیں اپنے بیٹے سے محبت ہے اس نے کہا یا رسول اللہ! جیسی محبت میں اس سے کرتا ہوں اللہ بھی آپ سے اسی طرح محبت کر ے پھر وہ شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس سے غائب رہنے لگا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے پوچھا کہ فلاں شخص کا کیا بنا لوگوں نے بتایا کہ اس کا بیٹافوت ہو گیا ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا کہ تم کیا اس بات کو پسند نہیں کرتے کہ تم جنت کے جس دروازے پر جاؤ تو اسے اپنا انتظار کرتے ہوئے پاؤ ایک آدمی نے پوچھا کہ یا رسول اللہ! یہ حکم اس کے ساتھ خاص ہے یا ہم سب کے لئے ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم سب کے لئے۔
(حديث مرفوع) حدثنا يزيد ، اخبرنا شعبة ، عن معاوية بن قرة , عن ابيه , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا فسد اهل الشام، فلا خير فيكم، ولا يزال اناس من امتي منصورين لا يبالون من خذلهم حتى تقوم الساعة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَزِيدُ ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ , عَنْ أَبِيهِ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا فَسَدَ أَهْلُ الشَّامِ، فَلَا خَيْرَ فِيكُمْ، وَلَا يَزَالُ أُنَاسٌ مِنْ أُمَّتِي مَنْصُورِينَ لَا يُبَالُونَ مَنْ خَذَلَهُمْ حَتَّى تَقُومَ السَّاعَةُ".
سیدنا قرہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب اہل شام میں فساد پھیل جائے تو تم میں کوئی خیر نہ رہے گی اور میرے کچھ امتی قیام قیامت تک ہمیشہ مظفرومنصور رہیں گے اور انہیں کسی کے ترک تعاون کی کوئی پرواہ نہ ہو گی۔
(حديث مرفوع) حدثنا يحيى بن سعيد ، عن شعبة ، قال: حدثني معاوية بن قرة , عن ابيه ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" إذا فسد اهل الشام، فلا خير فيكم، ولن تزال طائفة من امتي منصورين , لا يضرهم من خذلهم حتى تقوم الساعة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ شُعْبَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ قُرَّةَ , عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" إِذَا فَسَدَ أَهْلُ الشَّامِ، فَلَا خَيْرَ فِيكُمْ، وَلَنْ تَزَالَ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي مَنْصُورِينَ , لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ خَذَلَهُمْ حَتَّى تَقُومَ السَّاعَةُ".
سیدنا قرہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب اہل شام میں فساد پھیل جائے تو تم میں کوئی خیر نہ رہے گی اور میرے کچھ امتی قیام قیامت تک ہمیشہ مظفرومنصور رہیں گے اور انہیں کسی کے ترک تعاون کی کوئی پرواہ نہ ہو گی۔