مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسنَد المَكِّیِّینَ
112. زِیَادَةٌ فِی حَدِیثِ عَبدِ الرَّحمَنِ بنِ شِبل رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 15529
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا إسماعيل بن إبراهيم ، عن هشام يعني الدستوائي ، قال: حدثني يحيى بن ابي كثير ، عن ابي راشد الحبراني ، قال: قال عبد الرحمن بن شبل : سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" اقرءوا القرآن، ولا تغلوا فيه، ولا تجفوا عنه، ولا تاكلوا به، ولا تستكثروا به".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ هِشَامٍ يَعْنِي الدَّسْتُوَائِيَّ ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ أَبِي رَاشِدٍ الْحَبْرَانِيِّ ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ شِبْلٍ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" اقْرَءُوا الْقُرْآنَ، وَلَا تَغْلُوا فِيهِ، وَلَا تَجْفُوا عَنْهُ، وَلَا تَأْكُلُوا بِهِ، وَلَا تَسْتَكْثِرُوا بِهِ".
سیدنا عبدالرحمن بن شبل سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ قرآن پڑھا کر و اس میں حد سے زیادہ غلونہ کر و اس سے جفاء نہ کر و اسے کھانے کا ذریعہ نہ بناؤ اور اس سے اپنے مال و دولت کی کثرت حاصل نہ کر و۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد قوي
حدیث نمبر: 15530
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) (حديث موقوف) وقال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن التجار هم الفجار" قال: قيل يا رسول الله، اوليس قد احل الله البيع؟ قال:" بلى , ولكنهم يحدثون فيكذبون، ويحلفون وياثمون".(حديث مرفوع) (حديث موقوف) وَقَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ التُّجَّارَ هُمْ الْفُجَّارُ" قَالَ: قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَوَلَيْسَ قَدْ أَحَلَّ اللَّهُ الْبَيْعَ؟ قَالَ:" بَلَى , وَلَكِنَّهُمْ يُحَدِّثُونَ فَيَكْذِبُونَ، وَيَحْلِفُونَ وَيَأْثَمُونَ".
اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اکثرتجار ' فاسق وفجار ہوتے ہیں کسی نے پوچھا: یا رسول اللہ! کیا اللہ نے بیع کو حلال نہیں قرار دیا فرمایا: کیوں نہیں لیکن یہ لوگ جب بات کرتے ہیں تو جھوٹ بولتے ہیں اور قسم اٹھا کر گنہگار ہوتے ہیں۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد قوي
حدیث نمبر: 15531
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) (حديث موقوف) قال: وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم" إن الفساق هم اهل النار" قيل: يا رسول الله , ومن الفساق؟ قال:" النساء" قال رجل: يا رسول الله , اولسن امهاتنا واخواتنا وازواجنا؟ قال:" بلى , ولكنهم إذا اعطين لم يشكرن، وإذا ابتلين لم يصبرن".(حديث مرفوع) (حديث موقوف) قَالَ: وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" إِنَّ الْفُسَّاقَ هُمْ أَهْلُ النَّار" ِقِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , وَمَنْ الْفُسَّاقُ؟ قَالَ:" النِّسَاءُ" قَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , أَوَلَسْنَ أُمَّهَاتِنَا وَأَخَوَاتِنَا وَأَزْوَاجَنَا؟ قَالَ:" بَلَى , وَلَكِنَّهُمْ إِذَا أُعْطِينَ لَمْ يَشْكُرْنَ، وَإِذَا ابْتُلِينَ لَمْ يَصْبِرْنَ".
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: فساق ہی دراصل جہنم ہیں کسی نے پوچھا: یا رسول اللہ! فساق سے کون لوگ مراد ہیں فرمایا: خواتین سائل نے پوچھا: یا رسول اللہ! کیا خواتین ہی ہماری مائیں بہنیں اور بیویاں نہیں ہو تیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیوں نہیں لیکن بات یہ ہے کہ انہیں جب کچھ ملتا ہے تو یہ شکر نہیں کر تیں اور جب مصیبت آتی ہے تو صبر نہیں کر تیں۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد قوي
حدیث نمبر: 15532
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يحيى بن سعيد ، عن عبد الحميد ، قال: حدثني ابي ، عن تميم بن محمود , عن عبد الرحمن بن شبل ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ينهى عن ثلاث: عن نقرة الغراب، وعن افتراش السبع، وان يوطن الرجل المقام كما يوطن البعير".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ تَمِيمِ بْنِ مَحْمُودٍ , عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شِبْلٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَنْهَى عَنْ ثَلَاثٍ: عَنْ نَقْرَةِ الْغُرَابِ، وَعَنِ افْتِرَاشِ السَّبُعِ، وَأَنْ يُوطِنَ الرَّجُلُ الْمَقَامَ كَمَا يُوطِنُ الْبَعِيرُ".
سیدنا عبدالرحمن بن شبل سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو تین چیزوں سے منع کرتے ہوئے دسنا ہے کوے کی طرح سجدے میں ٹھونگیں مارنے سے درندے کی طرح سجدے میں بازو بچھانے سے اور ایک جگہ نماز کے لئے متعین کرنے سے جیسے اونٹ اپنی جگہ متعین کر لیتا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف تميم بن محمود
حدیث نمبر: 15533
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا الحجاج ، حدثنا الليث يعني ابن سعد ، قال: حدثني يزيد بن ابي حبيب ، ان جعفر بن عبد الله بن الحكم حدثه، عن تميم بن محمود الليثي ، عن عبد الرحمن بن شبل الانصاري , انه قال: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم:" نهى في الصلاة عن ثلاث: نقر الغراب، وافتراش السبع، وان يوطن الرجل المقام الواحد كإيطان البعير".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ يَعْنِي ابْنَ سَعْدٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ ، أَنَّ جَعْفَرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَكَمِ حَدَّثَهُ، عَنْ تَمِيمِ بْنِ مَحْمُودٍ اللَّيْثِيِّ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شِبْلٍ الْأَنْصَارِيِّ , أَنَّهُ قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى فِي الصَّلَاةِ عَنْ ثَلَاث: نَقْرِ الْغُرَابِ، وَافْتِرَاشِ السَّبُعِ، وَأَنْ يُوطِنَ الرَّجُلُ الْمَقَامَ الْوَاحِدَ كَإِيطَانِ الْبَعِيرِ".
سیدنا عبدالرحمن بن شبل سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو تین چیزوں سے منع کرتے ہوئے دسنا ہے کوے کی طرح سجدے میں ٹھونگیں مارنے سے درندے کی طرح سجدے میں بازو بچھانے سے اور ایک جگہ نماز کے لئے متعین کرنے سے جیسے اونٹ اپنی جگہ متعین کر لیتا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف تميم بن محمود
حدیث نمبر: 15534
Save to word اعراب
حدثنا هاشم ، قال: حدثنا ليث ، عن يزيد بن ابي حبيب ، عن جعفر بن الحكم ، عن تميم بن محمود , عن عبد الرحمن بن شبل ، صاحب رسول الله صلى الله عليه وسلم , انه قال: نهانا رسول الله صلى الله عليه وسلم عن ثلاثة ؛ فذكره.حَدَّثَنَا هَاشِمٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ الْحَكَمِ ، عَنْ تَمِيمِ بْنِ مَحْمُودٍ , عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شِبْلٍ ، صَاحِبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , أَنَّهُ قَالَ: نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ثَلَاثَةٍ ؛ فَذَكَرَهُ.
گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف تميم بن محمود
حدیث نمبر: 15535
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا وكيع ، عن الدستوائي ، عن يحيى بن ابي كثير ، عن ابي راشد , عن عبد الرحمن بن شبل , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اقرءوا القرآن، ولا تاكلوا به، ولا تستكثروا به، ولا تجفوا عنه، ولا تغلوا فيه".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنِ الدَّسْتُوَائِيِّ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ أَبِي رَاشِدٍ , عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شِبْلٍ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" اقْرَءُوا الْقُرْآنَ، وَلَا تَأْكُلُوا بِهِ، وَلَا تَسْتَكْثِرُوا بِهِ، وَلَا تَجْفُوا عَنْهُ، وَلَا تَغْلُوا فِيهِ".
سیدنا عبدالرحمن بن شبل سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ قرآن پڑھا کر و اس میں حد سے زیادہ غلونہ کر و اس سے جفاء نہ کر و اسے کھانے کا ذریعہ نہ بناؤ اور اس سے اپنے مال و دولت کی کثرت حاصل نہ کر و۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد قوي

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.