(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن يحيى بن سعيد ، قال: سمعت بشير بن يسار ، قال: سمعت سويد بن النعمان رجلا من اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم من اصحاب الشجرة، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم في سفر، فلم يكن عندهم طعام، قال:" فاتوا بسويق، فلاكوا منه، وشربوا منه، ثم اتوا بماء فمضمضوا، ثم قام رسول الله صلى الله عليه وسلم، فصلى".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ بُشَيْرَ بْنَ يَسَارٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ سُوَيْدَ بْنَ النُّعْمَانِ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَصْحَابِ الشَّجَرَةِ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، فَلَمْ يَكُنْ عِنْدَهُمْ طَعَامٌ، قَالَ:" فَأَتَوْا بِسَوِيقٍ، فَلَاكُوا مِنْهُ، وَشَرِبُوا مِنْهُ، ثُمَّ أَتَوْا بِمَاءٍ فَمَضْمَضُوا، ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَصَلَّى".
سیدنا سوید بن نعمان جو اصحاب شجرہ میں سے تھے کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کسی سفر میں تھے کہ لوگوں کے پاس کھانے کے لئے کچھ نہ تھا انہیں کچھ ستو ملے جو انہوں نے پھانک لئے اور اس کے اوپر پانی پی لیا پھر پانی سے کلی کی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر انہیں نماز پڑھا دی۔
(حديث مرفوع) حدثنا ابن نمير ، حدثنا يحيى ، عن بشير بن يسار ، عن سويد بن النعمان ، قال: خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم عام خيبر، حتى إذا كنا بالصهباء،" وصلى العصر، دعا بالاطعمة فما اتي إلا بسويق، فاكلوا وشربوا منه، ثم قام إلى المغرب، فمضمض، ومضمضنا معه، وما مس ماء".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ سُوَيْدِ بْنِ النُّعْمَانِ ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ خَيْبَرَ، حَتَّى إِذَا كُنَّا بِالصَّهْبَاءِ،" وَصَلَّى الْعَصْرَ، دَعَا بِالْأَطْعِمَةِ فَمَا أُتِيَ إِلَّا بِسَوِيقٍ، فَأَكَلُوا وَشَرِبُوا مِنْهُ، ثُمَّ قَامَ إِلَى الْمَغْرِبِ، فَمَضْمَضَ، وَمَضْمَضْنَا مَعَهُ، وَمَا مَسَّ مَاءً".
سیدنا سوید بن نعمان سے مروی ہے کہ فتح خیبر کے سال ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ روانہ ہوئے جب ہم لوگ مقام صہباء میں پہنچے تو اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم عصر کی نماز پڑھاچکے تو کھانامنگوایا تو کھانے میں صرف ستو ہی پیش کیا جا سکے لوگوں نے وہی پھانک لئے اور اس کے اوپر پانی پی لیا پھر پانی سے کلی کی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر انہیں نماز پڑھا دی۔