مسنَد المَكِّیِّینَ 268. حَدِيثُ حَمْزَةَ بْنِ عَمْرٍو الْأَسْلَمِيِّ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
سیدنا حمزہ اسلمی سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کسی دستے کا امیر بنایا میں روانہ ہو نے لگا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم فلاں شخص کو قابو کرنے میں کامیاب ہو جاؤ تو اسے آگ میں جلا دینا جب میں نے پشت پھیری تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے پکار کر فرمایا: اگر تم اسے پالو تو صرف قتل کرنا (آگ میں نہ جلانا) کیونکہ آگ کا عذاب صرف آگ کا رب ہی دے سکتا ہے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد حسن
سیدنا حمزہ اسلمی سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کسی دستے کا امیر بنایا میں روانہ ہو نے لگا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم فلاں شخص کو قابو کرنے میں کامیاب ہو جاؤ تو اسے آگ میں جلا دینا جب میں نے پشت پھیری تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے پکار کر فرمایا: اگر تم اسے پالو تو صرف قتل کرنا (آگ میں نہ جلانا) کیونکہ آگ کا عذاب صرف آگ کا رب ہی دے سکتا ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
سیدنا حمزہ اسلمی سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے دوران سفر روزے کا حکم پوچھا: تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: چاہو تو روزہ رکھ لو اور چاہو تو نہ رکھو۔
حكم دارالسلام: صحيح، م: 1221، وهذا إسناد ضعيف، قتادة لم يسمع من سليمان بن يسار ، وسليمان لم يسمع من حمزة بينهما ابو مرواح، ومحمد بن جعفر سمع من سعيد بن أبى عروبة بعد اختلاط، لكنه توبع
سیدنا حمزہ اسلمی سے مروی ہے کہ انہوں نے گندمی رنگ کے اونٹ پر سوار ایک آدمی کو دیکھا جو منیٰ میں لوگوں کے خیموں میں جارہا تھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی دیکھ رہے تھے اور وہ کہہ رہے تھے کہ ان ایام میں روزمہ مت رکھو کیونکہ یہ کھانے پینے کے دن ہیں راوی حدیث قتادہ کہتے ہیں کہ ہم سے یہ بات ذکر کی گئی کہ یہ منادی سیدنا بلال تھے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف كسابقه
سیدنا حمزہ اسلمی سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ہر اونٹ کی پشت پر ایک شیطان ہوتا ہے اس لئے جب تم اس پر سوار ہوا کر و تو اللہ کا نام لے کر سوار ہوا کر و پھر اپنی ضرورتوں میں کوتاہی نہ کیا کر و۔
حكم دارالسلام: إسناده حسن
|