مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسنَد المَكِّیِّینَ
198. حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 15864
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الرزاق ، قال: انبانا سفيان ، عن جابر ، عن الشعبي ، عن عبد الله بن ثابت ، قال: جاء عمر بن الخطاب إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، إني مررت باخ لي من بني قريظة، فكتب لي جوامع من التوراة، الا اعرضها عليك؟ قال: فتغير وجه رسول الله صلى الله عليه وسلم. قال عبد الله: فقلت له: الا ترى ما بوجه رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ فقال عمر: رضينا بالله ربا، وبالإسلام دينا، وبمحمد صلى الله عليه وسلم رسولا، قال: فسري عن النبي صلى الله عليه وسلم، ثم قال:" والذي نفسي بيده لو اصبح فيكم موسى، ثم اتبعتموه وتركتموني لضللتم، إنكم حظي من الامم، وانا حظكم من النبيين".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، قَالَ: أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ ثَابِتٍ ، قَالَ: جَاءَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي مَرَرْتُ بِأَخٍ لِي مِنْ بَنِي قُرَيْظَةَ، فَكَتَبَ لِي جَوَامِعَ مِنَ التَّوْرَاةِ، أَلَا أَعْرِضُهَا عَلَيْكَ؟ قَالَ: فَتَغَيَّرَ وَجْهُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: فَقُلْتُ لَهُ: أَلَا تَرَى مَا بِوَجْهِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَ عُمَرُ: رَضِينَا بِاللَّهِ رَبًّا، وَبِالْإِسْلَامِ دِينًا، وَبِمُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَسُولًا، قَالَ: فَسُرِّيَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ:" وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْ أَصْبَحَ فِيكُمْ مُوسَى، ثُمَّ اتَّبَعْتُمُوهُ وَتَرَكْتُمُونِي لَضَلَلْتُمْ، إِنَّكُمْ حَظِّي مِنَ الْأُمَمِ، وَأَنَا حَظُّكُمْ مِنَ النَّبِيِّينَ".
سیدنا عبداللہ بن ثابت سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ سیدنا عمر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک کتاب لے کر آئے اور کہنے لگے یا رسول اللہ! بنو قریظہ میرا اپنے ایک بھائی پر گزر ہوا تو اس نے مجھے تورات کی جامع باتیں لکھ کر مجھ کو دی کیا وہ میں آپ کے سامنے پیش کر وں اس پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے روئے انور کا رنگ تبدیل ہو گیا میں نے سیدنا عمر سے کہا کہ آپ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کو نہیں دیکھ رہے سیدنا عمر نے یہ دیکھ کر عرض کیا: ہم اللہ کو رب مان کر اسلام کو دین مان کر اور محمد کو رسول مان کر راضی ہیں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ کیفیت ختم ہو گئی پھر فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے اگر موسیٰ بھی زندہ ہوتے تو مجھے چھوڑ کر ان کی پیروی کرنے لگتے تو تم گمراہ ہو جاتے امتوں سے تم میرا حصہ ہواور انبیاء میں سے میں تمہارا حصہ ہوں۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف جابر الجعفي، وفيه اضطراب

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.