مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسنَد المَكِّیِّینَ
202. حَدِيثُ مُحَمَّدِ بْنِ صَفْوَانَ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 15870
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن عاصم الاحول ، عن الشعبي ، عن محمد بن صفوان ، انه صاد ارنبين، فلم يجد حديدة يذبحهما بها، فذبحهما بمروة، فاتى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فامره" باكلهما".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ صَفْوَانَ ، أَنَّهُ صَادَ أَرْنَبَيْنِ، فَلَمْ يَجِدْ حَدِيدَةً يَذْبَحُهُمَا بِهَا، فَذَبَحَهُمَا بِمَرْوَةٍ، فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَمَرَهُ" بِأَكْلِهِمَا".
سیدنا محمد بن صفوان سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے دو خرگوش شکار کئے اس وقت انہیں ذبح کرنے کے لئے ان کے پاس لوہے کا کوئی دھاری دار آلہ نہ تھا چنانچہ انہوں نے ان دونوں کو ایک تیز دھاری دار پتھر سے ذبح کر لیا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں وہ کھانے کی اجازت دیدی۔ سیدنا محمد بن صفوان سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے دو خرگوش شکار کئے اس وقت انہیں ذبح کرنے کے لئے ان کے پاس لوہے کا کوئی دھاری دار آلہ نہ تھا چنانچہ انہوں نے ان دونوں کو ایک تیز دھاری دار پتھر سے ذبح کر لیا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں وہ کھانے کی اجازت دیدی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 15871
Save to word اعراب
حدثنا يزيد ، قال: اخبرنا داود يعني ابن ابي هند ، عن عامر ، عن محمد بن صفوان ، انه مر على رسول الله صلى الله عليه وسلم بارنبين معلقهما، فذكر معناه.حَدَّثَنَا يَزِيدُ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا دَاوُدُ يَعْنِي ابْنَ أَبِي هِنْدٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ صَفْوَانَ ، أَنَّهُ مَرَّ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَرْنَبَيْنِ مُعَلِّقُهُمَا، فَذَكَرَ مَعْنَاهُ.
گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.