مسنَد الشَّامِیِّینَ 554. حَدِيثُ أَبِي عِنَبَةَ الْخَوْلَانِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حضرت ابو عنبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ جب کسی بندے کے ساتھ خیر کا ارادہ فرما لیتا ہے تو اسے عسل کردیتا ہے کسی نے پوچھا کہ عسل سے کیا مراد ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ مرنے سے پہلے اس کے لئے عمل صالح کے دروازے کھول دیتا ہے، پھر اس پر اس کی روح قبض کرلیتا ہے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، بقية بن الوليد ضعيف يعتبر به فى المتابعات والشواهد، وأبو عنبة مختلف فى صحبته
شرحبیل بن مسلم خولانی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں نے سات آدمیوں کی زیارت کی ہے جن میں سے پانچ کو تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ہمنشینی کا شرف حاصل ہے اور دو آدمی وہ تھے جنہوں نے زمانہ جالیت میں خون پیا تھا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نہیں پاسکے، ان آخری دو آدمیوں کے نام ابو عنبہ خولانی اور ابو فالج انماری ہیں۔
حكم دارالسلام: إسناده حسن
ایک مرتبہ حضرت ابو عنبہ رضی اللہ عنہ کی موجودگی میں شہداء کا تذکرہ ہو رہا تھا، لوگوں نے پیٹ یا طاعون کی بیماری اور نفاس کی حالت میں مرنے والوں کا ذکر بھی کیا تو ابو عنبہ رضی اللہ عنہ ناراض ہوئے اور کہنے لگے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے ہمیں بتایا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا زمین میں اللہ کے شہداء وہ لوگ ہوتے ہیں جو امانت دار ہوں خواہ قتل ہوں یا طبعی طور پر فوت ہوجائیں۔
حكم دارالسلام: إسناده حسن
حضرت ابوعنبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اس دین میں پودے اگاتا رہے گا جنہیں وہ اپنی اطاعت کے کاموں میں استعمال کرتا رہے گا۔
حكم دارالسلام: إسناده حسن
|