مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسنَد الشَّامِیِّینَ
554. حَدِيثُ أَبِي عِنَبَةَ الْخَوْلَانِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 17784
Save to word اعراب
حدثنا سريج بن النعمان ، قال: حدثنا بقية ، عن محمد بن زياد الالهاني ، قال: حدثني ابو عنبة ، قال سريج: وله صحبة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا اراد الله عز وجل بعبد خيرا"، عسله، قيل: وما عسله؟ قال:" يفتح الله عز وجل له عملا صالحا قبل موته، ثم يقبضه عليه" .حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ النُّعْمَانِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ الْأَلْهَانِيِّ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو عِنَبَةَ ، قَالَ سُرَيْجٌ: وَلَهُ صُحْبَةٌ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا أَرَادَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ بِعَبْدٍ خَيْرًا"، عَسَلَهُ، قِيلَ: وَمَا عَسَلُهُ؟ قَالَ:" يَفْتَحُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَهُ عَمَلًا صَالِحًا قَبْلَ مَوْتِهِ، ثُمَّ يَقْبِضُهُ عَلَيْهِ" .
حضرت ابو عنبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ جب کسی بندے کے ساتھ خیر کا ارادہ فرما لیتا ہے تو اسے عسل کردیتا ہے کسی نے پوچھا کہ عسل سے کیا مراد ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ مرنے سے پہلے اس کے لئے عمل صالح کے دروازے کھول دیتا ہے، پھر اس پر اس کی روح قبض کرلیتا ہے۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، بقية بن الوليد ضعيف يعتبر به فى المتابعات والشواهد، وأبو عنبة مختلف فى صحبته
حدیث نمبر: 17785
Save to word اعراب
حدثنا حدثنا ابو المغيرة ، قال: حدثنا ابن عياش ، قال: حدثني شرحبيل بن مسلم الخولاني ، قال: رايت سبعة نفر خمسة قد صحبوا النبي صلى الله عليه وسلم، واثنين قد اكلا الدم في الجاهلية، ولم يصحبا النبي صلى الله عليه وسلم، فاما اللذان لم يصحبا النبي صلى الله عليه وسلم: فابو عنبة الخولاني، وابو فاتح الانماري .حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ عَيَّاشٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي شُرَحْبِيلُ بْنُ مُسْلِمٍ الْخَوْلَانِيُّ ، قَالَ: رَأَيْتُ سَبْعَةَ نَفَرٍ خَمْسَةً قَدْ صَحِبُوا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَاثْنَيْنِ قَدْ أَكَلَا الدَّمَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ، وَلَمْ يَصْحَبَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَمَّا اللَّذَانِ لَمْ يَصْحَبَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: فَأَبُو عِنَبَةَ الْخَوْلَانِيُّ، وَأَبُو فَاتِحٍ الْأَنْمَارِيُّ .
شرحبیل بن مسلم خولانی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں نے سات آدمیوں کی زیارت کی ہے جن میں سے پانچ کو تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ہمنشینی کا شرف حاصل ہے اور دو آدمی وہ تھے جنہوں نے زمانہ جالیت میں خون پیا تھا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نہیں پاسکے، ان آخری دو آدمیوں کے نام ابو عنبہ خولانی اور ابو فالج انماری ہیں۔

حكم دارالسلام: إسناده حسن
حدیث نمبر: 17786
Save to word اعراب
حدثنا ابو اليمان ، قال: حدثنا إسماعيل بن عياش ، عن محمد بن زياد الالهاني ، قال: ذكر عند ابي عنبة الخولاني الشهداء، فذكروا المبطون والمطعون والنفساء، فغضب ابو عنبة، وقال: حدثنا اصحاب نبينا صلى الله عليه وسلم، عن نبينا صلى الله عليه وسلم، انه قال: " إن شهداء الله في الارض امناء الله في الارض من خلقه، قتلوا او ماتوا" .حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ الْأَلْهَانِيِّ ، قَالَ: ذُكِرَ عِنْدَ أَبِي عِنَبَةَ الْخَوْلَانِيِّ الشُّهَدَاءُ، فَذَكَرُوا الْمَبْطُونَ وَالْمَطْعُونَ وَالنُّفَسَاءَ، فَغَضِبَ أَبُو عِنَبَةَ، وَقَالَ: حَدَّثَنَا أَصْحَابُ نَبِيِّنَا صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنْ نَبِيِّنَا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " إِنَّ شُهَدَاءَ اللَّهِ فِي الْأَرْضِ أُمَنَاءُ اللَّهِ فِي الْأَرْضِ من خَلْقِهِ، قُتِلُوا أَوْ مَاتُوا" .
ایک مرتبہ حضرت ابو عنبہ رضی اللہ عنہ کی موجودگی میں شہداء کا تذکرہ ہو رہا تھا، لوگوں نے پیٹ یا طاعون کی بیماری اور نفاس کی حالت میں مرنے والوں کا ذکر بھی کیا تو ابو عنبہ رضی اللہ عنہ ناراض ہوئے اور کہنے لگے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے ہمیں بتایا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا زمین میں اللہ کے شہداء وہ لوگ ہوتے ہیں جو امانت دار ہوں خواہ قتل ہوں یا طبعی طور پر فوت ہوجائیں۔

حكم دارالسلام: إسناده حسن
حدیث نمبر: 17787
Save to word اعراب
حدثنا الهيثم بن خارجة ، قال: اخبرنا الجراح بن مليح البهراني حمصي ، عن بكر بن زرعة الخولاني ، قال: سمعت ابا عنبة الخولاني ، يقول: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: " لا يزال الله عز وجل يغرس في هذا الدين بغرس يستعملهم في طاعته" .حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ خَارِجَةَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا الْجَرَّاحُ بْنُ مَلِيحٍ الْبَهْرَانِيُّ حِمْصِيٌّ ، عَنْ بَكْرِ بْنِ زُرْعَةَ الْخَوْلَانِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا عِنَبَةَ الْخَوْلَانِيَّ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَا يَزَالُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَغْرِسُ فِي هَذَا الدِّينِ بِغَرْسٍ يَسْتَعْمِلُهُمْ فِي طَاعَتِهِ" .
حضرت ابوعنبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اس دین میں پودے اگاتا رہے گا جنہیں وہ اپنی اطاعت کے کاموں میں استعمال کرتا رہے گا۔

حكم دارالسلام: إسناده حسن

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.