مسنَد الشَّامِیِّینَ 508. حَدِیث المطَّلِبِ عن النَّبِیِّ صَلَّى اللَّه عَلَیهِ وَسَلَّمَ
حضرت مطلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا (نفلی) نماز کی دو دو رکعتیں ہوتی ہیں، ہر دو رکعتوں پر تشہد پڑھو، اپنی ضرورت اور عاجزی ظاہر کرو اور اپنے ہاتھوں کو پھیلاؤ اور اے اللہ! اے اللہ! کہہ کر دعاء مانگو، جو شخص ایسا نہ کرے، اس کی نماز نامکمل ہے۔
گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة عبدالله ابن نافع بن العمياء، وأخطأ شعبة فى اسم الرواة
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، راجع ما قبله
حضرت مطلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا (نفلی) نماز کی دو دو رکعتیں ہوتی ہیں، ہر دو رکعتوں پر تشہد پڑھو، اپنی ضرورت اور عاجزی ظاہر کرو اور اپنے ہاتھوں کو پھیلاؤ اور اے اللہ! اے اللہ! کہہ کر دعاء مانگو، جو شخص ایسا نہ کرے، اس کی نماز نامکمل ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، راجع ما قبله
حضرت مطلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا (نفلی) نماز کی دو دو رکعتیں ہوتی ہیں، ہر دو رکعتوں پر تشہد پڑھو، اپنی ضرورت اور عاجزی ظاہر کرو اور اپنے ہاتھوں کو پھیلاؤ اور اے اللہ! اے اللہ! کہہ کر دعاء مانگو، جو شخص ایسا نہ کرے، اس کی نماز نامکمل ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف جدا لجهالة عبدالله ابن نافع، ولضعف يزيد بن عياض
ایک شخص کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مؤذن نے بتایا کہ ایک دن بارش ہو رہی تھی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے نداء لگائی کہ لوگو! اپنے خیموں میں ہی نماز پڑھ لو۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، والرجل المبهم هو صحابي، والله أعلم
حضرت مطلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا (نفلی) نماز کی دو دو رکعتیں ہوتی ہیں، ہر دو رکعتوں پر تشہد پڑھو، اپنی ضرورت اور عاجزی ظاہر کرو اور اپنے ہاتھوں کو پھیلاؤ اور اے اللہ! اے اللہ! کہہ کر دعاء مانگو، جو شخص ایسا نہ کرے، اس کی نماز نامکمل ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة عبدالله بن نافع، وأخطأ شعبة فى اسم الرواة
حضرت مطلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا (نفلی) نماز کی دو دو رکعتیں ہوتی ہیں، ہر دو رکعتوں پر تشہد پڑھو، اپنی ضرورت اور عاجزی ظاہر کرو اور اپنے ہاتھوں کو پھیلاؤ اور اے اللہ! اے اللہ! کہہ کر دعاء مانگو، جو شخص ایسا نہ کرے، اس کی نماز نامکمل ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف كسابقه
|