مسنَد الشَّامِیِّینَ 503. حَدِیث حبشِیِّ بنِ جنَادَةَ السَّلولِیِّ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حضرت حبشی بن جنادہ رضی اللہ عنہ (جو شرکاء حجۃ الوداع میں سے ہیں) سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہو سلم نے ارشاد فرمایا علی مجھ سے ہے اور میں اس سے ہوں اور میرے حوالے سے یہ پیغام (جو مشرکین کے نام تھا) میں خود پہنچا سکتا ہوں یا پھر علی پہنچا سکتے ہیں۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف ومتنه منكر، أبو إسحاق السبيعي مدلس ومختلط، وسماعه من حبشي بن جنادة لم يثبت من طريق صحيحة
گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، وتصريح سماع أبى إسحاق من حبشي بن جنادة غير صحيح، فقد تفرد به شريك وهو لا يحتمل تفرده
حضرت حبشی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دعاء کرتے ہوئے فرمایا اے اللہ! حلق کرانے والوں کو معاف فرما، صحابہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ! صلی اللہ علیہ وسلم قصر کرانے والوں کے لئے بھی دعاء فرمائیے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر حلق کرانے والوں کے لئے دعاء فرمائی اور تیسری مرتبہ قصر کرنے والوں کے لئے دعاء فرمائی۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف، أبو إسحاق مدلس ومختلط، وسماعه من حبشي بن جنادة لم يثبت
حضرت حبشی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص فقروفاقہ کے بغیر سوال کرتا ہے وہ جہنم کے انگارے کھاتا ہے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وإسناده كسابقه
گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره كسابقه
حضرت حبشی بن جنادہ رضی اللہ عنہ (جو شرکاء حجۃ الوداع میں سے ہیں) سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ علی مجھ سے ہے اور میں اس سے ہوں اور میرے حوالے سے یہ پیغام (جو مشرکین کے نام تھا) میں خود پہنچا سکتا ہوں یا پھر علی پہنچا سکتے ہیں۔
حكم دارالسلام: ضعيف، أبو إسحاق مختلط و مدلس، وسماعه من حبشي لم يثبت
حضرت حبشی بن جنادہ رضی اللہ عنہ (جو شرکاء حجۃ الوداع میں سے ہیں) سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ علی مجھ سے ہے اور میں اس سے ہوں اور میرے حوالے سے یہ پیغام (جو مشرکین کے نام تھا) میں خود پہنچا سکتا ہوں یا پھر علی پہنچا سکتے ہیں۔
حكم دارالسلام: ضعيف كسابقه
حضرت حبشی بن جنادہ رضی اللہ عنہ (جو شرکاء حجۃ الوداع میں سے ہیں) سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ علی مجھ سے ہے اور میں اس سے ہوں اور میرے حوالے سے یہ پیغام (جو مشرکین کے نام تھا) میں خود پہنچا سکتا ہوں یا پھر علی پہنچا سکتے ہیں۔
حكم دارالسلام: ضعيف كسابقه
|