مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسنَد الشَّامِیِّینَ
545. حَدِیث عَبدِ اللَّهِ بنِ الحَارِثِ بنِ جَزء الزّبَیدِیِّ
حدیث نمبر: 17700
Save to word اعراب
حدثنا يونس بن محمد ، حدثنا ليث يعني ابن سعد ، عن يزيد يعني ابن ابي حبيب ، انه سمع عبد الله بن الحارث الزبيدي ، يقول: انا اول من سمع النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: " لا يبول احدكم مستقبل القبلة" ، وانا اول من حدث الناس بذلك.حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ يَعْنِي ابْنَ سَعْدٍ ، عَنْ يَزِيدَ يَعْنِي ابْنَ أَبِي حَبِيبٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْحَارِثِ الزُّبَيْدِيَّ ، يَقُولُ: أَنَا أَوَّلُ مَنْ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَا يَبُولُ أَحَدُكُمْ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ" ، وَأَنَا أَوَّلُ مَنْ حَدَّثَ النَّاسَ بِذَلِكَ.
حضرت عبداللہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے کہ تم میں سے کوئی شخص قبلہ کی جانب رخ کر کے پیشاب نہ کرے، سب سے پہلے میں نے سنا تھا اور سب سے پہلے میں نے ہی لوگوں کے سامنے یہ حدیث بیان کی تھی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 17701
Save to word اعراب
حدثنا الضحاك بن مخلد ، عن عبد الحميد يعني ابن جعفر ، قال: حدثني يزيد بن ابي حبيب ، عن عبد الله بن الحارث بن جزء الزبيدي ، قال: انا اول المسلمين سمع النبي صلى الله عليه وسلم: " ينهى ان يبول احد مستقبل القبلة" ، فخرجت إلى الناس فاخبرتهم.حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ جَزْءٍ الزُّبَيْدِيِّ ، قَالَ: أَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يَنْهَى أَنْ يَبُولَ أَحَدٌ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ" ، فَخَرَجْتُ إِلَى النَّاسِ فَأَخْبَرْتُهُمْ.
حضرت عبداللہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے کہ تم میں سے کوئی شخص قبلہ کی جانب رخ کر کے پیشاب نہ کرے، سب سے پہلے میں نے سنا تھا اور سب سے پہلے میں نے ہی لوگوں کے سامنے یہ حدیث بیان کی تھی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 17702
Save to word اعراب
حدثنا حسن بن موسى ، حدثنا ابن لهيعة ، حدثنا سليمان بن زياد ، عن عبد الله بن الحارث بن جزء الزبيدي ، قال:" اكلنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم شواء في المسجد، فاقيمت الصلاة، فادخلنا ايدينا في الحصى، ثم قمنا نصلي، ولم نتوضا .حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ زِيَادٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ جَزْءٍ الزُّبَيْدِيِّ ، قَالَ:" أَكَلْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شِوَاءً فِي الْمَسْجِدِ، فَأُقِيمَتْ الصَّلَاةُ، فَأَدْخَلْنَا أَيْدِيَنَا فِي الْحَصَى، ثُمَّ قُمْنَا نُصَلِّي، وَلَمْ نَتَوَضَّأْ .
حضرت عبداللہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ مسجد میں ہم لوگوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بھنا ہوا کھانا کھایا، پھر نماز کھڑی ہوئی تو ہم نے کنکریوں پر اپنے ہاتھ ملے اور کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے اور نیا وضو کیا۔

حكم دارالسلام: صحيح، ابن لهيعة سيئ الحفظ، لكن رواية قتيبة بن سعيد عنه صالحة
حدیث نمبر: 17703
Save to word اعراب
حدثنا حسن ، حدثنا ابن لهيعة ، حدثنا سليمان بن زياد الحضرمي ، انه سمع عبد الله بن الحارث بن جزء الزبيدي صاحب النبي صلى الله عليه وسلم، يقول:" نهانا رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يبول احدنا مستقبل القبلة" .حَدَّثَنَا حَسَنٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ زِيَادٍ الْحَضْرَمِيُّ ، أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْحَارِثِ بْنِ جَزْءٍ الزُّبَيْدِيَّ صَاحِبَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَبُولَ أَحَدُنَا مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ" .
حضرت عبداللہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس بات سے منع کیا ہے کہ تم میں سے کوئی شخص قبلہ کی جانب رخ کر کے پیشاب نہ کرے۔

حكم دارالسلام: صحيح، ابن لهيعة ضعيف، لكنه توبع
حدیث نمبر: 17704
Save to word اعراب
حدثنا حسن ، حدثنا ابن لهيعة ، عن عبيد الله بن المغيرة ، قال: سمعت عبد الله بن الحارث بن جزء ، يقول: " ما رايت احدا كان اكثر تبسما من رسول الله صلى الله عليه وسلم" .حَدَّثَنَا حَسَنٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُغِيرَةِ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْحَارِثِ بْنِ جَزْءٍ ، يَقُولُ: " مَا رَأَيْتُ أَحَدًا كَانَ أَكْثَرَ تَبَسُّمًا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" .
حضرت عبداللہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ کسی کو تبسم کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔

حكم دارالسلام: حديث حسن، ابن لهيعة سيئ الحفظ، لكن رواية ابن المبارك والمقرئ عنه صالحة
حدیث نمبر: 17705
Save to word اعراب
حدثنا هارون قال: ابو عبد الرحمن، وسمعت انا من هارون، قال: حدثنا عبد الله بن وهب ، قال: اخبرني حيوة بن شريح ، قال: اخبرني عقبة بن مسلم ، عن عبد الله بن الحارث بن جزء الزبيدي ، قال:" كنا يوما عند رسول الله صلى الله عليه وسلم في الصفة، فوضع لنا طعام، فاكلنا، ثم اقيمت الصلاة، فصلينا ولم نتوضا" .حَدَّثَنَا هَارُونُ قَالَ: أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ، وَسَمِعْتُ أَنَا مِنْ هَارُونَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُقْبَةُ بْنُ مُسْلِمٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ جَزْءٍ الزُّبَيْدِيِّ ، قَالَ:" كُنَّا يَوْمًا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الصُّفَّةِ، فَوُضِعَ لَنَا طَعَامٌ، فَأَكَلْنَا، ثُمَّ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ، فَصَلَّيْنَا وَلَمْ نَتَوَضَّأْ" .
حضرت عبداللہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ صفہ میں ہم لوگوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بھنا ہوا کھانا کھایا، پھر نماز کھڑی ہوئی تو ہم کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے اور نیا وضو کیا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 17706
Save to word اعراب
حدثنا هارون ، حدثنا عبد الله بن وهب ، قال: حدثني حيوة ، عن عقبة بن مسلم التجيبي ، قال: سمعت عبد الله بن الحارث بن جزء الزبيدي من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: " ويل للاعقاب وبطون الاقدام من النار يوم القيامة" . قال عبد الله: ولم يرفعه. قال عبد الله، وسمعته انا من هارون.حَدَّثَنَا هَارُونَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي حَيْوَةُ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ مُسْلِمٍ التُّجِيبِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْحَارِثِ بْنِ جَزْءٍ الزُّبَيْدِيَّ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " وَيْلٌ لِلْأَعْقَابِ وَبُطُونِ الْأَقْدَامِ مِنَ النَّارِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ" . قَالَ عَبْد اللَّهِ: وَلَمْ يَرْفَعْهُ. قَالَ عَبْد اللَّهِ، وَسَمِعْتُهُ أَنَا مِنْ هَارُونَ.
حضرت عبداللہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے (مرفوعا) مروی ہے کہ قیامت کے دن ایڑیوں اور پاؤں کے باطنی حصے (کے خشک رہ جانے پر ان) کے لئے ہلاکت ہوگی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، لكنه موقوف
حدیث نمبر: 17707
Save to word اعراب
حدثنا حجاج ، قال: حدثنا ليث بن سعد ، قال: حدثنا يزيد بن ابي حبيب ، انه سمع عبد الله بن الحارث الزبيدي ، يقول: انا اول من سمع النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: " لا يبول احدكم مستقبل القبلة" ، وانا اول من حدث الناس بذلك.حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْحَارِثِ الزُّبَيْدِيَّ ، يَقُولُ: أَنَا أَوَّلُ مَنْ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَا يَبُولُ أَحَدُكُمْ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ" ، وَأَنَا أَوَّلُ مَنْ حَدَّثَ النَّاسَ بِذَلِكَ.
حضرت عبداللہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ تم میں سے کوئی شخص قبلہ کی جانب رخ کر کے پیشاب نہ کرے، سب سے پہلے میں نے سنا تھا اور سب سے پہلے میں نے ہی لوگوں کے سامنے یہ حدیث بیان کی تھی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 17708
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن إسحاق ، قال: حدثنا ابن لهيعة ، عن عبيد الله بن المغيرة ، قال: اخبرني عبد الله بن الحارث بن جزء الزبيدي ، قال: يقول رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا يبول احدكم مستقبل القبلة" ، وانا اول من حدث الناس بذلك.حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاقَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُغِيرَةِ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْحَارِثِ بْنِ جَزْءٍ الزُّبَيْدِيُّ ، قَالَ: يَقُولُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَبُولُ أَحَدُكُمْ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ" ، وَأَنَا أَوَّلُ مَنْ حَدَّثَ النَّاسَ بِذَلِكَ.
حضرت عبداللہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ تم میں سے کوئی شخص قبلہ کی جانب رخ کر کے پیشاب نہ کرے، سب سے پہلے میں نے سنا تھا اور سب سے پہلے میں نے ہی لوگوں کے سامنے یہ حدیث بیان کی تھی۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف ابن لهيعة
حدیث نمبر: 17709
Save to word اعراب
حدثنا موسى ، حدثنا ابن لهيعة ، عن خالد بن ابي عمران ، وسليمان بن زياد الحضرمي ، عن عبد الله بن الحارث بن جزء الزبيدي ، قال:" اكلنا مع النبي صلى الله عليه وسلم شواء في المسجد، ثم اقيمت الصلاة، فضربنا ايدينا في الحصى، ثم قمنا فصلينا، ولم نتوضا" .حَدَّثَنَا مُوسَى ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِي عِمْرَانَ ، وَسُلَيْمَانَ بْنِ زِيَادٍ الْحَضْرَمِيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ جَزْءٍ الزُّبَيْدِيِّ ، قَالَ:" أَكَلْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شِوَاءً فِي الْمَسْجِدِ، ثُمَّ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ، فَضَرَبْنَا أَيْدِيَنَا فِي الْحَصَى، ثُمَّ قُمْنَا فَصَلَّيْنَا، وَلَمْ نَتَوَضَّأْ" .
حضرت عبداللہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ صفہ میں ہم لوگوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بھنا ہوا کھانا کھایا، پھر نماز کھڑی ہوئی تو ہم کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے اور نیا وضو کیا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، ابن لهيعة سيئ الحفظ، لكن رواية قتيبة بن سعيد عنه صالحة
حدیث نمبر: 17710
Save to word اعراب
حدثنا حسن ، حدثنا ابن لهيعة ، حدثنا حيوة بن شريح ، عن عقبة بن مسلم ، قال: سمعت عبد الله بن الحارث بن جزء الزبيدي ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " ويل للاعقاب وبطون الاقدام من النار" .حَدَّثَنَا حَسَنٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ مُسْلِمٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْحَارِثِ بْنِ جَزْءٍ الزُّبَيْدِيَّ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " وَيْلٌ لِلْأَعْقَابِ وَبُطُونِ الْأَقْدَامِ مِنَ النَّارِ" .
حضرت عبداللہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ تم میں سے کوئی شخص قبلہ کی جانب رخ کر کے پیشاب نہ کرے، سب سے پہلے میں نے سنا تھا اور سب سے پہلے میں نے ہی لوگوں کے سامنے یہ حدیث بیان کی تھی۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، ابن لهيعة سيئ الحفظ، لكن توبع
حدیث نمبر: 17711
Save to word اعراب
حدثنا هارون ، حدثنا عبد الله بن وهب ، حدثنا عمرو ، ان سليمان بن زياد الحضرمي حدثه، ان عبد الله بن الحارث بن جزء الزبيدي حدثه، انه مر وصاحب له بايمن وفتية من قريش قد حلوا ازرهم، فجعلوها مخاريق يجتلدون بها وهم عراة. قال عبد الله: فلما مررنا بهم قالوا: إن هؤلاء قسيسين فدعوهم، ثم إن رسول الله صلى الله عليه وسلم خرج عليهم، فلما ابصروه تبددوا، فرجع رسول الله صلى الله عليه وسلم مغضبا، حتى دخل، وكنت انا وراء الحجرة، فسمعته يقول: " سبحان الله، لا من الله استحيوا، ولا من رسوله استتروا" . وام ايمن عنده تقول: استغفر لهم يا رسول الله. قال عبد الله فبلاي ما استغفر لهم. قال عبد الله، وسمعته انا من هارون.حَدَّثَنَا هَارُونُ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنَا عَمْرٌو ، أَنَّ سُلَيْمَانَ بْنَ زِيَادٍ الْحَضْرَمِيّ حَدَّثَهُ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْحَارِثِ بْنِ جَزْءٍ الزُّبَيْدِيَّ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ مَرَّ وَصَاحِبٌ لَهُ بِأَيْمَنَ وَفِتْيَةٍ مِنْ قُرَيْشٍ قَدْ حَلُّوا أُزُرَهُمْ، فَجَعَلُوهَا مَخَارِيقَ يَجْتَلِدُونَ بِهَا وَهُمْ عُرَاةٌ. قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: فَلَمَّا مَرَرْنَا بِهِمْ قَالُوا: إِنَّ هَؤُلَاءِ قِسِّيسِينَ فَدَعُوهُمْ، ثُمَّ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ عَلَيْهِمْ، فَلَمَّا أَبْصَرُوهُ تَبَدَّدُوا، فَرَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُغْضَبًا، حَتَّى دَخَلَ، وَكُنْتُ أَنَا وَرَاءَ الْحُجْرَةِ، فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ: " سُبْحَانَ اللَّهِ، لَا مِنَ اللَّهِ اسْتَحْيَوْا، وَلَا مِنْ رَسُولِهِ اسْتَتَرُوا" . وَأُمُّ أَيْمَنَ عِنْدَهُ تَقُولُ: اسْتَغْفِرْ لَهُمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ. قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَبِلَأْيٍ مَا أَسْتَغْفرَ لَهُمْ. قَالَ عَبْد اللَّهِ، وَسَمِعْتُهُ أَنَا مِنْ هَارُونَ.
حضرت عبداللہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ اپنے ایک ساتھی کے ساتھ ایمن اور چند قریشی نوجوانوں کے پاس سے گذرے، جنہوں نے اپنے تہبند اتار کر ان کے گولے بنا لئے تھے اور ان سے کھیل کر ایک دوسرے کو مار رہے تھے اور خود مکمل برہنہ تھے، جب ہم ان کے پاس سے گذرے تو وہ کہنے لگے کہ یہ پادری ہیں، انہیں چھوڑ دو، اسی اثناء میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی باہر نکل آئے، انہوں نے جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تو فورا منتشر ہوگئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم غصے کی حالت میں واپس گھر چلے گئے، میں نے حجرے کے باہر سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا سبحان اللہ! انہیں اللہ اور رسول کسی سے شرم نہیں آتی اور حضرت ام ایمن رضی اللہ عنہ کہہ رہی تھیں کہ یا رسول اللہ! ان کی بخشش کے لئے دعاء فرما دیجئے، عبداللہ کہتے ہیں کہ میں کس وجہ سے ان کے لئے استغفار کروں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 17712
Save to word اعراب
حدثنا موسى بن داود ، وحسن بن موسى ، قالا: حدثنا ابن لهيعة ، عن دراج ، قال: موسى في حديثه، قال: سمعت عبد الله بن الحارث بن جزء الزبيدي ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن في النار حيات كامثال اعناق البخت، تلسع إحداهن اللسعة فيجد حموتها اربعين خريفا، وإن في النار عقارب كامثال البغال الموكفة، تلسع إحداهن اللسعة فيجد حموتها اربعين سنة" .حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ ، وَحَسَنُ بْنُ مُوسَى ، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، عَنْ دَرَّاجٍ ، قَالَ: مُوسَى فِي حَدِيثِهِ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْحَارِثِ بْنِ جَزْءٍ الزُّبَيْدِيَّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ فِي النَّارِ حَيَّاتٍ كَأَمْثَالِ أَعْنَاقِ الْبُخْتِ، تَلْسَعُ إِحْدَاهُنَّ اللَّسْعَةَ فَيَجِدُ حَمْوَتَهَا أَرْبَعِينَ خَرِيفًا، وَإِنَّ فِي النَّارِ عَقَارِبَ كَأَمْثَالِ الْبِغَالِ الْمُوكَفَةِ، تَلْسَعُ إِحْدَاهُنَّ اللَّسْعَةَ فَيَجِدُ حَمْوَتَهَا أَرْبَعِينَ سَنَةً" .
حضرت عبداللہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جہنم میں بختی اونٹوں کی گردنوں جیسے سانپ ہوں گے جو اگر کسی کو ایک مرتبہ ڈس لیں تو وہ چالیس سال تک ان کا زہر محسوس کرتا رہے گا اور جہنم میں خچروں جیسے بچھو ہوں گے جو اگر کسی کو ایک مرتبہ ڈس لیں تو وہ چالیس سال تک ان کا زہر محسوس کرتا رہے گا۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، دراج بن سمعان ضعفه غير واحد
حدیث نمبر: 17713
Save to word اعراب
حدثنا موسى ، حدثنا ابن لهيعة ، عن عبيد الله بن المغيرة ، قال: سمعت عبد الله بن الحارث بن جزء الزبيدي ، قال: " ما رايت احدا اكثر تبسما من رسول الله صلى الله عليه وسلم" .حَدَّثَنَا مُوسَى ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُغِيرَةِ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْحَارِثِ بْنِ جَزْءٍ الزُّبَيْدِيَّ ، قَالَ: " مَا رَأَيْتُ أَحَدًا أَكْثَرَ تَبَسُّمًا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" .
حضرت عبداللہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ کسی کو تبسم کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔

حكم دارالسلام: حديث حسن، ابن لهيعة ضعيف، لكن رواية ابن المبارك والمقرئ عنه صالحة
حدیث نمبر: 17714
Save to word اعراب
حدثنا حجاج ، عن ابن لهيعة . وابو زكريا ، قال: اخبرنا ابن لهيعة ، عن عبيد الله بن المغيرة ، قال: سمعت عبد الله بن الحارث بن جزء الزبيدي ، يقول " ما رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم قط إلا متبسما" .حَدَّثَنَا حَجَاجٌ ، عَنِ ابْنِ لَهِيعَةَ . وَأَبُو زَكَرِيَا ، قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، عَنْ عُبِيدِ الله بْنِ المُغِيرَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ الله بْنَ الحَارِثِ بْنِ جَزْءٍ الزُّبَيْدِيَّ ، يَقُولُ " مَا رَأَيْتُ رَسُولَ الله صَلَّى الله عَلَيهِ وَسَلَّمَ قَطْ إِلَّا مُتَبَسِمًَا" .

حكم دارالسلام: حديث حسن كسابقه
حدیث نمبر: 17715
Save to word اعراب
حدثنا موسى ، حدثنا ليث بن سعد ، عن يزيد بن ابي حبيب ، عن عبد الله بن الحارث بن جزء الزبيدي ، قال: انا اول من سمع النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: " لا يبولن احدكم مستقبل القبلة" ، وانا اول من حدث الناس عنه بذلك.حَدَّثَنَا مُوسَى ، حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ جَزْءٍ الزُّبَيْدِيِّ ، قَالَ: أَنَا أَوَّلُ مَنْ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَا يَبُولَنَّ أَحَدُكُمْ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ" ، وَأَنَا أَوَّلُ مَنْ حَدَّثَ النَّاسَ عنه بِذَلِكَ.
حضرت عبداللہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ تم میں سے کوئی شخص قبلہ کی جانب رخ کر کے پیشاب نہ کرے، سب سے پہلے میں نے سنا تھا اور سب سے پہلے میں نے ہی لوگوں کے سامنے یہ حدیث بیان کی تھی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.