حدثنا الضحاك بن مخلد ، حدثنا عبد الحميد يعني ابن جعفر ، قال: حدثنا يزيد بن ابي حبيب ، حدثنا مرثد بن عبد الله اليزني ، قال: حدثنا الديلم ، انه سال رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: إنا بارض باردة، وإنا لنستعين بشراب يصنع لنا من القمح. فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ايسكر؟" قال: نعم. قال:" فلا تشربوه". فاعاد عليه، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ايسكر؟" قال: نعم. قال: فلا تشربوه. فاعاد عليه الثالثة، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ايسكر؟" قال: نعم. قال:" فلا تشربوه". قال: فإنهم لا يصبرون عنه. قال:" فإن لم يصبروا عنه فاقتلهم" .حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ ، حَدَّثَنَا مَرْثَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْيَزَنِيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنَا الدَّيْلَمُ ، أَنَّهُ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِنَّا بِأَرْضٍ بَارِدَةٍ، وَإِنَّا لَنَسْتَعِينُ بِشَرَابٍ يُصْنَعُ لَنَا مِنَ الْقَمْحِ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَيُسْكِرُ؟" قَالَ: نَعَمْ. قَالَ:" فَلَا تَشْرَبُوهُ". فَأَعَادَ عَلَيْهِ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَيُسْكِرُ؟" قَالَ: نَعَمْ. قَالَ: فَلَا تَشْرَبُوهُ. فَأَعَادَ عَلَيْهِ الثَّالِثَةَ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَيُسْكِرُ؟" قَالَ: نَعَمْ. قَالَ:" فَلَا تَشْرَبُوهُ". قَالَ: فَإِنَّهُمْ لَا يَصْبِرُونَ عَنْهُ. قَالَ:" فَإِنْ لَمْ يَصْبِرُوا عَنْهُ فَاقْتُلْهُمْ" .
حضرت دیلمی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ مسئلہ پوچھا کہ ہم لوگ سرد علاقے میں رہتے ہیں، سردی کی شدت دور کرنے کے لئے ہم لوگ گیہوں کی ایک شراب سے مدد لیتے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا اسے پینے سے نشہ چڑھتا ہے؟ ہم نے اثبات میں جواب دیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پینے سے منع فرما دیا، تین مرتبہ یہی سوال و جواب ہوئے، چوتھی مرتبہ انہوں نے کہا کہ لوگ اسے پینے سے باز نہیں آئیں گے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر وہ باز نہ آئیں تو تم انہیں قتل کردو۔
حدثنا محمد بن عبيد ، حدثنا محمد بن إسحاق ، عن يزيد بن ابي حبيب ، عن مرثد بن عبد الله اليزني ، عن ديلم الحميري ، قال: سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم فقلت: يا رسول الله، إنا بارض باردة نعالج بها عملا شديدا، وإنا نتخذ شرابا من هذا القمح، نتقوى به على اعمالنا وعلى برد بلادنا. قال: " هل يسكر؟" قلت: نعم. قال:" فاجتنبوه". قال: ثم جئت من بين يديه، فقلت له مثل ذلك. فقال:" هل يسكر؟" قلت: نعم. قال:" فاجتنبوه". قلت: إن الناس غير تاركيه. قال:" فإن لم يتركوه فاقتلوهم" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ مَرْثَدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْيَزَنِيِّ ، عَنْ دَيْلَمٍ الْحِمْيَرِيِّ ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا بِأَرْضٍ بَارِدَةٍ نُعَالِجُ بِهَا عَمَلًا شَدِيدًا، وَإِنَّا نَتَّخِذُ شَرَابًا مِنْ هَذَا الْقَمْحِ، نَتَقَوَّى بِهِ عَلَى أَعْمَالِنَا وَعَلَى بَرْدِ بِلَادِنَا. قَالَ: " هَلْ يُسْكِرُ؟" قُلْتُ: نَعَمْ. قَالَ:" فَاجْتَنِبُوهُ". قَالَ: ثُمَّ جِئْتُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ، فَقُلْتُ لَهُ مِثْلَ ذَلِكَ. فَقَالَ:" هَلْ يُسْكِرُ؟" قُلْتُ: نَعَمْ. قَالَ:" فَاجْتَنِبُوهُ". قُلْتُ: إِنَّ النَّاسَ غَيْرُ تَارِكِيهِ. قَالَ:" فَإِنْ لَمْ يَتْرُكُوهُ فَاقْتُلُوهُمْ" .
حضرت دیلمی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ مسئلہ پوچھا کہ ہم لوگ سرد علاقے میں رہتے ہیں، سردی کی شدت دور کرنے کے لئے ہم لوگ گیہوں کی ایک شراب سے مدد لیتے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا اسے پینے سے نشہ چڑھتا ہے؟ ہم نے اثبات میں جواب دیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پینے سے منع فرما دیا، انہوں نے کہا کہ لوگ اسے پینے سے باز نہیں آئیں گے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر وہ باز نہ آئیں تو تم انہیں قتل کردو۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، محمد بن إسحاق مدلس، وقد عنعنه، وقد توبع
حدثنا ابو بكر الحنفي ، حدثنا عبد الحميد بن جعفر ، قال: حدثني يزيد بن ابي حبيب ، عن مرثد بن عبد الله اليزني ، ان ديلما اخبرهم، انه سال رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، إنا بارض باردة، وإنا نشرب شرابا نتقوى به. فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم:" " هل يسكر؟" قال: نعم. قال: ثم اعاد عليه المسالة، قال:" هل يسكر؟" قال: نعم. قال:" فلا تقربوه". قال: فإنهم لن يصبروا عنه، قال:" فمن لم يصبر عنه فاقتلوه" .حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الْحَنَفِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ مَرْثَدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْيَزَنِيِّ ، أَنَّ دَيْلَمًا أَخْبَرَهُمْ، أَنَّهُ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا بِأَرْضٍ بَارِدَةٍ، وَإِنَّا نَشْرَبُ شَرَابًا نَتَقَوَّى بِهِ. فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" " هَلْ يُسْكِرُ؟" قَالَ: نَعَمْ. قَالَ: ثُمَّ أَعَادَ عَلَيْهِ الْمَسْأَلَةَ، قَالَ:" هَلْ يُسْكِرُ؟" قَالَ: نَعَمْ. قَالَ:" فَلَا تَقْرَبُوهُ". قَالَ: فَإِنَّهُمْ لَنْ يَصْبِرُوا عَنْهُ، قَالَ:" فَمَنْ لَمْ يَصْبِرْ عَنْهُ فَاقْتُلُوهُ" .
حضرت دیلمی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ مسئلہ پوچھا کہ ہم لوگ سرد علاقے میں رہتے ہیں، سردی کی شدت دور کرنے کے لئے ہم لوگ گیہوں کی ایک شراب سے مدد لیتے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا اسے پینے سے نشہ چڑھتا ہے؟ ہم نے اثبات میں جواب دیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پینے سے منع فرما دیا، انہوں نے کہا کہ لوگ اسے پینے سے باز نہیں آئیں گے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر وہ باز نہ آئیں تو تم انہیں قتل کردو۔