سیدنا ابوجمعہ حبیب بن سباع رضی اللہ عنہ ”جنہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو پایا ہے“ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے احزاب کے سال مغرب کی نماز پڑھی، نماز سے فارغ ہو کر فرمایا کیا تم میں سے کسی کو معلوم ہے کہ میں نے عصر کی نماز بھی پڑھی ہے یا نہیں؟ لوگوں نے بتایا: یا رسول اللہ! آپ نے نمازِ عصر نہیں پڑھی، چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مؤذن کو حکم دیا، اس نے اقامت کہی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز عصر پڑھی، پھر نمازِ مغرب کو دوبارہ لوٹایا۔
حدثنا ابو المغيرة ، قال: حدثنا الاوزاعي ، قال: حدثني اسيد بن عبد الرحمن ، قال: حدثني صالح بن جبير ، قال: حدثني ابو جمعة ، قال: تغدينا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، ومعنا ابو عبيدة بن الجراح، قال: فقال: يا رسول الله، هل احد خير منا؟ اسلمنا معك وجاهدنا معك، قال:" نعم، قوم يكونون من بعدكم يؤمنون بي ولم يروني" حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَسِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ: حَدَّثَنِي صَالِحٌ بْنُ جُبَيْر ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو جُمُعَةَ ، قَالَ: تَغَدَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَمَعَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ الْجَرَّاحِ، قَالَ: فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَلْ أَحَدٌ خَيْرٌ مِنَّا؟ أَسْلَمْنَا مَعَكَ وَجَاهَدْنَا مَعَكَ، قَالَ:" نَعَمْ، قَوْمٌ يَكُونُونَ مِنْ بَعْدِكُمْ يُؤْمِنُونَ بِي وَلَمْ يَرَوْنِي"
سیدنا ابوجمعہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ صبح کے کھانے میں ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شریک تھے، ہمارے ساتھ سیدنا ابوعبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ بھی تھے، وہ کہنے لگے: یا رسول اللّٰہ! کیا ہم سے بہتر بھی کوئی ہو گا؟ ہم نے آپ کے ہاتھ پر اسلام قبول کیا اور آپ کی معیت میں جہاد کیا؟ فرمایا: ”ہاں ایک قوم ہو گی جو تمہارے بعد آئے گی اور مجھ پر بن دیکھے ایمان لاۓ گی۔“
حدثنا ابو المغيرة ، قال: حدثنا الاوزاعي ، قال: حدثني اسيد بن عبد الرحمن ، عن خالد بن دريك ، عن ابن محيريز ، قال: قلت لابي جمعة رجل من الصحابة: حدثنا حديثا سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: نعم، احدثكم حديثا جيدا، تغدينا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم ومعنا ابو عبيدة بن الجراح، فقال: يا رسول الله، احد خير منا، اسلمنا معك، وجاهدنا معك؟ قال:" نعم، قوم يكونون من بعدكم يؤمنون بي ولم يروني" حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَسِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ دُرَيْكٍ ، عَنْ ابْنُ مُحَيْرِيزٍ ، قَالَ: قُلْتُ لِأَبِي جُمُعَةَ رَجُلٍ مِنَ الصَّحَابَةِ: حَدِّثْنَا حَدِيثًا سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: نَعَمْ، أُحَدِّثُكُمْ حَدِيثًا جَيِّدًا، تَغَدَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ الْجَرَّاحِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَحَدٌ خَيْرٌ مِنَّا، أَسْلَمْنَا مَعَكَ، وَجَاهَدْنَا مَعَكَ؟ قَالَ:" نَعَمْ، قَوْمٌ يَكُونُونَ مِنْ بَعْدِكُمْ يُؤْمِنُونَ بِي وَلَمْ يَرَوْنِي"
ابن محیریز کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابوجمعہ رضی اللّٰہ عنہ سے عرض کیا کہ مجھے کوئی حدیث سنائیے جو آپ نے نبی علیہ السلام سے سنی ہو، انہوں نے فرمایا: اچھا، میں تمہیں ایک عمدہ حدیث سناتا ہوں، ایک مرتبہ صبح کے کھانے میں ہم لوگ نبی علیہ السلام کے ساتھ شریک تھے، ہمارے ساتھ حضرت ابوعبیدہ بن جراح رضی اللّٰہ عنہ بھی تھے، وہ کہنے لگے، یا رسول اللّٰہ! کیا ہم سے بہتر بھی کوئی ہو گا؟ ہم نے آپ کے ہاتھ پر اسلام قبول کیا اور آپ کی معیت میں جہاد کیا؟ فرمایا: ”ہاں! ایک قوم ہو گی جو تمہارے بعد آئے گی اور مجھ پر بن دیکھے ایمان لائے گی۔“