مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسنَد الشَّامِیِّینَ
513. حَدِیث سفیَانَ بنِ وَهب الخَولَانِیِّ، عن النَّبِیِّ صَلَّى اللَّه عَلَیهِ وَسَلَّمَ
حدیث نمبر: 17535
Save to word اعراب
حدثنا حسن ، حدثنا ابن لهيعة ، حدثني ابو عشانة ، ان سفيان بن وهب الخولاني حدثه، انه كان تحت ظل راحلة رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم حجة الوداع، او ان رجلا حدثه ذلك ورسول الله صلى الله عليه وسلم يخطب، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" هل بلغت؟" فظننا انه يريدنا، فقلنا: نعم. ثم اعاده ثلاث مرات، وقال فيما يقول: " روحة في سبيل الله خير من الدنيا وما عليها، وغدوة في سبيل الله خير من الدنيا وما عليها، وإن المؤمن على المؤمن حرام: عرضه وماله ونفسه، حرمه كما حرم هذا اليوم" .حَدَّثَنَا حَسَنٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، حَدَّثَنِي أَبُو عُشَّانَةَ ، أَنَّ سُفْيَانَ بْنَ وَهْبٍ الْخَوْلَانِيَّ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ كَانَ تَحْتَ ظِلِّ رَاحِلَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ حَجَّةِ الْوَدَاعِ، أَوْ أَنَّ رَجُلًا حَدَّثَهُ ذَلِكَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" هَلْ بَلَّغْتُ؟" فَظَنَنَّا أَنَّهُ يُرِيدُنَا، فَقُلْنَا: نَعَمْ. ثُمَّ أَعَادَهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، وَقَالَ فِيمَا يَقُولُ: " رَوْحَةٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا عَلَيْهَا، وَغَدْوَةٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا عَلَيْهَا، وَإِنَّ الْمُؤْمِنَ عَلَى الْمُؤْمِنِ حَرَامٌ: عِرْضُهُ وَمَالُهُ وَنَفْسُهُ، حَرَمَهُ كَمَا حَرَمَ هَذَا الْيَوْمِ" .
حضرت سفیان بن وہب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حجۃ الوداع کے موقع پر وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری کے سائے تلے تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک بلند جگہ سے خطاب فرما رہے تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں نے پیغام پہنچا دیا؟ ہم سمجھ گئے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہم سے جواب مانگ رہے ہیں چنانچہ ہم نے کہہ دیا جی ہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ اس جملے کو دہرایا، اس موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جو باتیں فرمائی تھیں، ان میں سے ایک بات یہ بھی تھی کہ اللہ کے راستے میں ایک شام کے لئے نکلنا دنیا و ماعلیہا سے بہتر ہے اور ایک صبح کے لئے اللہ کے راستے میں نکلنا دنیا وماعلیہا سے بہتر ہے اور ہر مسلمان پر دوسرے مسلمان کی عزت و آبرو، مال و دولت اور جان کا احترام اسی طرح ضروری ہے جیسے آج کے دن کی حرمت ہے۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف من أجل عبدالله بن لهيعة، فهو سيئ الحفظ

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.