مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسنَد الشَّامِیِّینَ
446. حَدِیث مَسلَمَةَ بنِ مخَلَّد
حدیث نمبر: 16959
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بكر ، اخبرنا ابن جريج ، عن ابن المنكدر ، عن ابي ايوب ، عن مسلمة بن مخلد ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " من ستر مسلما في الدنيا، ستره الله عز وجل في الدنيا والآخرة، ومن نجى مكروبا فك الله عنه كربة من كرب يوم القيامة، ومن كان في حاجة اخيه كان الله عز وجل في حاجته" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، عَنِ ابْنِ الْمُنْكَدِرِ ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ ، عَنْ مَسْلَمَةَ بْنِ مُخَلَّدٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا فِي الدُّنْيَا، سَتَرَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ، وَمَنْ نَجَّى مَكْرُوبًا فَكَّ اللَّهُ عَنْهُ كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ، وَمَنْ كَانَ فِي حَاجَةِ أَخِيهِ كَانَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فِي حَاجَتِهِ"
سیدنا مسلمہ بن مخلد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص دنیا میں کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرتا ہے اللہ تعالیٰ دنیا و آخرت میں اس کی پردہ پوشی فرماتا ہے، جو شخص کسی غمزدہ کو نجات دلائے، قیامت والے دن اللہ تعالیٰ اس کی پریشانیوں میں سے ایک پریشانی دور کر دے گا اور جو شخص اپنے بھائی کے کام میں لگا رہتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے کام میں لگا رہتا ہے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه، مكحول لم يلق عقبة بن عامر ولا مسلمة بن مخلد
حدیث نمبر: 16960
Save to word اعراب
قال عبد الله بن احمد: قرات على ابي هذا الحديث: حدثنا عباد بن عباد ، وابن ابي عدي ، عن ابن عون ، عن مكحول ، ان عقبة، قال ابن ابي عدي، اتى مسلمة بن مخلد بمصر، وكان بينه وبين البواب شيء، فسمع صوته فاذن له، فقال: إني لم آتك زائرا، ولكني جئتك لحاجة، اتذكر يوم قال عباد في حديثه، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من علم من اخيه سيئة، فسترها ستره الله عز وجل بها يوم القيامة ؟" فقال: نعم، فقال: لهذا جئت، قال ابن ابي عدي في حديثه: ركب عقبة بن عامر إلى مسلمة بن مخلد وهو امير على مصرقَالَ عَبْدِ الله بْنُ أَحْمَدَ: قَرَأْتُ عَلَى أَبِي هَذَا الْحَدِيثَ: حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ ، وَابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ مَكْحُولٍ ، أَنَّ عُقْبَةَ، قَالَ ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، أَتَى مَسْلَمَةَ بْنَ مُخَلَّدٍ بِمِصْرَ، وَكَانَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْبَوَّابِ شَيْءٌ، فَسَمِعَ صَوْتَهُ فَأَذِنَ لَهُ، فَقَالَ: إِنِّي لَمْ آتِكَ زَائِرًا، وَلَكِنِّي جِئْتُكَ لِحَاجَةٍ، أَتَذْكُرُ يَوْمَ قَالَ عَبَّادٌ فِي حَدِيثِهِ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ عَلِمَ مِنْ أَخِيهِ سَيِّئَةً، فَسَتَرَهَا سَتَرَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ بِهَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ ؟" فَقَالَ: نَعَمْ، فَقَالَ: لِهَذَا جِئْتُ، قَالَ ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ فِي حَدِيثِهِ: رَكِبَ عُقْبَةُ بْنُ عَامِرٍ إِلَى مَسْلَمَةَ بْنِ مُخَلَّدٍ وَهُوَ أَمِيرٌ عَلَى مِصْرَ
مکحول کہتے ہیں کہ ایک دن سیدنا مسلمہ بن مخلد رضی اللہ عنہ کے پاس سیدنا عقبہ رضی اللہ عنہ مصر آئے، ان کے اور دربان کے درمیان تکرار ہو رہی تھی کہ سیدنا مسلمہ بن مخلد رضی اللہ عنہ نے ان کی آواز سن لی، انہوں نے سیدنا عقبہ رضی اللہ عنہ کو اندر بلایا۔ سیدنا عقبہ رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ میں آپ کے پاس ملاقات کے لئے نہیں آیا۔ بلکہ ایک کام سے آیا ہوں، کیا آپ کو وہ دن یاد ہے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ جو شخص اپنے بھائی کے کسی عیب کو جانتا ہو اور پھر اسے چھپائے، اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کے عیوب پر پردہ ڈال دے گا؟ سیدنا مسلمہ بن مخلد رضی اللہ عنہ نے فرمایا! جی ہاں یاد ہے۔ سیدنا عقبہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں اسی حدیث کے خاطر آیا تھا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.