مسنَد الشَّامِیِّینَ 574. حَدِيثُ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حضرت سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ سے موقوفاً مروی ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص روزہ افطار کرے تو اسے چاہئے کہ کھجور سے افطار کرے، اگر کھجور نہ ملے تو پھر پانی سے افطار کرلے کیونکہ پانی پاکیزگی بخش ہوتا ہے۔
گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة الرباب الضَبِّيَّةِ
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کرو، اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کرو۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه ، حفصة ابنة سيرين لم تسمع من سلمان بن عامر
اور میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مسکین پر صدقہ کرنے کا اکہرا ثواب ہے اور قریبی رشتہ داروں پر صدقہ کرنے کا ثواب دہرا ہے، ایک صدقے کا اور دوسرا صلہ رحمی کا۔
اور میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مسکین پر صدقہ کرنے کا اکہرا ثواب ہے اور قریبی رشتہ داروں پر صدقہ کرنے کا ثواب دہرا ہے، ایک صدقے کا اور دوسرا صلہ رحمی کا۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة الرباب
حضرت سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص روزہ افطار کرے تو اسے چاہئے کہ کھجور سے روزہ افطار کرے، اگر کھجور نہ ملے تو پھر پانی سے افطار کرلے کیونکہ پانی پاکیزگی بخش ہوتا ہے، لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کرو، اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کرو اور قریبی رشتہ داروں پر صدقہ کرنے کا ثواب دہرا ہے، ایک صدقے کا اور دوسرا صلہ رحمی کا۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح دون قوله: ليفطر.....فانه طهور ، وهذا إسناد ضعيف لجهالة الرباب
حضرت سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ سے موقوفاً مروی ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص روزہ افطار کرے تو اسے چاہئے کہ کھجور سے افطار کرے، اگر کھجور نہ ملے تو پھر پانی سے افطار کرلے کیونکہ پانی پاکیزگی بخش ہوتا ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف الجهالة الرباب
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کرو، اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کرو۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حضرت سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ سے موقوفاً مروی ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص روزہ افطار کرے تو اسے چاہئے کہ کھجور سے افطار کرے، اگر کھجور نہ ملے تو پھر پانی سے افطار کرلے کیونکہ پانی پاکیزگی بخش ہوتا ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة الرباب
حضرت سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص روزہ افطار کرے تو اسے چاہئے کہ کھجور سے افطار کرے، اگر کھجور نہ ملے تو پھر پانی سے افطار کرلے کیونکہ پانی پاکیزگی بخش ہوتا ہے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح دون قوله: إذا افطر.....فانه طهور ، وهذا إسناد ضعيف لجهالة الرباب
لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کرو، اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کرو۔
اور فرمایا مسکین پر صدقہ کرنے کا اکہرا ثواب ہے اور قریبی رشتہ داروں پر صدقہ کرنے کا ثواب دہرا ہے ایک صدقے کا دوسرا صلہ رحمی کا۔
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کرو، اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کرو۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه، حفصة ابنة سيرين لم تسمع من سلمان بن عامر
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کرو، اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کرو۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حضرت سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ سے موقوفاً مروی ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص روزہ افطار کرے تو اسے چاہئے کہ کھجور سے افطار کرے، اگر کھجور نہ ملے تو پھر پانی سے افطار کرلے کیونکہ پانی پاکیزگی بخش ہوتا ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة الرباب
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کرو، اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کرو۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کرو، اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کرو۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے مرو ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مسکین پر صدقہ کرنے کا اکہرا ثواب ہے اور قریبی رشتہ داروں پر صدقہ کرنے کا ثواب دہرا ہے، ایک صدقے کا اور دوسرا صلہ رحمی کا۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة الرباب
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے مرو ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مسکین پر صدقہ کرنے کا اکہرا ثواب ہے اور قریبی رشتہ داروں پر صدقہ کرنے کا ثواب دہرا ہے، ایک صدقے کا اور دوسرا صلہ رحمی کا۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه، حفصة لم تسمع من سلمان
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کرو، اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کرو۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کرو، اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کرو۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حضرت سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ سے موقوفاً مروی ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص روزہ افطار کرے تو اسے چاہئے کہ کھجور سے افطار کرے، اگر کھجور نہ ملے تو پھر پانی سے افطار کرلے کیونکہ پانی پاکیزگی بخش ہوتا ہے۔
حكم دارالسلام: إسناد ضعيف لانقطاعه، حفصة لم تسمع من سلمان
|