مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسنَد الشَّامِیِّینَ
574. حَدِيثُ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 17870
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، قال: حدثنا هشام ، عن حفصة ، عن الرباب الضبية ، عن سلمان بن عامر الضبي انه قال: " إذا افطر احدكم، فليفطر على تمر، فإن لم يجد فليفطر على الماء، فإن الماء طهور" . قال هشام وحدثني عاصم الاحول ان حفصة رفعته إلى النبي صلى الله عليه وسلم.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنْ حَفْصَةَ ، عَنْ الرَّبَابَ الضَّبِّيَّةِ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ أَنَّهُ قَالَ: " إِذَا أَفْطَرَ أَحَدُكُمْ، فَلْيُفْطِرْ عَلَى تَمْرٍ، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ فَلْيُفْطِرْ عَلَى الْمَاءِ، فَإِنَّ الْمَاءَ طَهُورٌ" . قَالَ هِشَامٌ وَحَدَّثَنِي عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ أَنَّ حَفْصَةَ رَفَعَتْهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
حضرت سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ سے موقوفاً مروی ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص روزہ افطار کرے تو اسے چاہئے کہ کھجور سے افطار کرے، اگر کھجور نہ ملے تو پھر پانی سے افطار کرلے کیونکہ پانی پاکیزگی بخش ہوتا ہے۔ گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة الرباب الضَبِّيَّةِ
حدیث نمبر: 17871
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن سعيد ، عن هشام ، قال: حدثتني حفصة ، عن سلمان بن عامر ، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: " مع الغلام عقيقته، فاهرقوا عنه دما، واميطوا عنه الاذى" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ هِشَامٍ ، قَالَ: حَدَّثَتْنِي حَفْصَةُ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " مَعَ الْغُلَامِ عَقِيقَتُهُ، فَأَهْرِقُوا عَنْه دَمًا، وَأَمِيطُوا عَنْهُ الْأَذَى" .
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کرو، اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کرو۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه ، حفصة ابنة سيرين لم تسمع من سلمان بن عامر
حدیث نمبر: 17871
Save to word اعراب
قال: قال: وسمعته يقول: " صدقتك على المسكين صدقة، وعلى ذي القربى الرحم ثنتان: صدقة وصلة" .قَالَ: قَالَ: وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ: " صَدَقَتُكَ عَلَى الْمِسْكِينِ صَدَقَةٌ، وَعَلَى ذِي الْقُرْبَى الرَّحِمِ ثِنْتَانِ: صَدَقَةٌ وَصِلَةٌ" .
اور میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مسکین پر صدقہ کرنے کا اکہرا ثواب ہے اور قریبی رشتہ داروں پر صدقہ کرنے کا ثواب دہرا ہے، ایک صدقے کا اور دوسرا صلہ رحمی کا۔
حدیث نمبر: 17872
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن ابي عدي ، عن ابن عون ، عن حفصة بنت سيرين ، عن الرباب ام الرائح بنت صليع، عن سلمان بن عامر الضبي ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " الصدقة على المسكين صدقة، وإنها على ذي الرحم اثنتان صدقة وصلة" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ ، عَنِ الرَّبَابِ أُمِّ الرَّائِحِ بِنْتِ صُلَيْعٍ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " الصَّدَقَةُ عَلَى الْمِسْكِينِ صَدَقَةٌ، وَإِنَّهَا عَلَى ذِي الرَّحِمِ اثْنَتَانِ صَدَقَةٌ وَصِلَةٌ" .
اور میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مسکین پر صدقہ کرنے کا اکہرا ثواب ہے اور قریبی رشتہ داروں پر صدقہ کرنے کا ثواب دہرا ہے، ایک صدقے کا اور دوسرا صلہ رحمی کا۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة الرباب
حدیث نمبر: 17873
Save to word اعراب
حدثنا سفيان بن عيينة ، عن عاصم ، عن حفصه ، عن الرباب ، عن عمها سلمان بن عامر الضبي ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " ليفطر يعنى احدكم على تمر، فإن لم يجد فليفطر على ماء فإنه طهور" . " ومع الغلام عقيقته، فاميطوا عنه الاذى، واريقوا عنه دما" . " والصدقة على ذي القرابة ثنتان: صدقة وصلة" .حدثنا سفيانُ بنُ عُيَيْنَةَ ، عن عاصمٍ ، عن حَفْصه ، عن الرَّباب ، عن عَمَّها سَلْمانَ بنِ عامر الضَّبّي ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " ليُفْطِرْ يعنى أَحَدكم على تَمْرٍ، فإنْ لم َيجِدْ فِلْيُفْطِرْ على ماءٍ فإنَّه طَهورٌ" . " ومع الغلام عقيقته، فأميطوا عنه الأذى، وأريقوا عنه دمًا" . " والصدقة على ذي القرابة ثنتان: صدقة وصلة" .
حضرت سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص روزہ افطار کرے تو اسے چاہئے کہ کھجور سے روزہ افطار کرے، اگر کھجور نہ ملے تو پھر پانی سے افطار کرلے کیونکہ پانی پاکیزگی بخش ہوتا ہے، لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کرو، اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کرو اور قریبی رشتہ داروں پر صدقہ کرنے کا ثواب دہرا ہے، ایک صدقے کا اور دوسرا صلہ رحمی کا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح دون قوله: ليفطر.....فانه طهور ، وهذا إسناد ضعيف لجهالة الرباب
حدیث نمبر: 17874
Save to word اعراب
حدثنا وكيع ، حدثنا سفيان بن عيينة ، عن عاصم الاحول ، عن حفصة ، عن الرباب ام الرائح بنت صليع، عن سلمان بن عامر الضبي ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا افطر احدكم فليفطر على تمر، فإن لم يجد فليفطر على ماء، فإنه طهور" .حَدَّثَنَا وكيعٌ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ عَاصِمٍ الأَحول ، عَنْ حَفْصَةَ ، عَنِ الرَّبَابِ أُمِّ الرَّائِحِ بِنْتِ صُلَيْعٍ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا أَفْطَرَ أَحَدُكُمْ فَلْيُفْطِرْ عَلَى تَمْرٍ، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ فَلْيُفْطِرْ عَلَى مَاءٍ، فَإِنَّهُ طَهُورٌ" .
حضرت سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ سے موقوفاً مروی ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص روزہ افطار کرے تو اسے چاہئے کہ کھجور سے افطار کرے، اگر کھجور نہ ملے تو پھر پانی سے افطار کرلے کیونکہ پانی پاکیزگی بخش ہوتا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف الجهالة الرباب
حدیث نمبر: 17875
Save to word اعراب
حدثنا هشيم ، حدثنا يونس ، عن ابن سيرين ، عن سلمان بن عامر الضبي ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " مع الغلام عقيقة، اريقوا عنه دما، واميطوا عنه الاذى" .حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، حَدَّثَنَا يُونُسُ ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَعَ الْغُلَامِ عَقِيقَةٌ، أَرِيقُوا عَنْهُ دَمًا، وَأَمِيطُوا عَنْهُ الْأَذَى" .
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کرو، اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کرو۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 17876
Save to word اعراب
حدثنا ابو معاوية ، قال: حدثنا عاصم ، عن حفصة ، عن الرباب ، عن سلمان بن عامر الضبي ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا افطر احدكم فليفطر على تمر، فإن لم يجد تمرا، فليفطر على ماء، فإنه له طهور" .حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَاصِمٌ ، عَنْ حَفْصَةَ ، عَنِ الرَّبَابِ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا أَفْطَرَ أَحَدُكُمْ فَلْيُفْطِرْ عَلَى تَمْرٍ، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ تَمْرًا، فَلْيُفْطِرْ عَلَى مَاءٍ، فَإِنَّهُ لَهُ طَهُورٌ" .
حضرت سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ سے موقوفاً مروی ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص روزہ افطار کرے تو اسے چاہئے کہ کھجور سے افطار کرے، اگر کھجور نہ ملے تو پھر پانی سے افطار کرلے کیونکہ پانی پاکیزگی بخش ہوتا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة الرباب
حدیث نمبر: 17877
Save to word اعراب
حدثنا عبد الرزاق ، حدثنا هشام ، عن حفصة بنت سيرين ، عن الرباب ، عن سلمان بن عامر الضبي ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا افطر احدكم فليفطر بتمر، فإن لم يجد، فليفطر بماء، فإن الماء طهور" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ ، عَنِ الرَّبَابِ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا أَفْطَرَ أَحَدُكُمْ فَلْيُفْطِرْ بِتَمْرٍ، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ، فَلْيُفْطِرْ بِمَاءٍ، فَإِنَّ الْمَاءَ طَهُورٌ" .
حضرت سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص روزہ افطار کرے تو اسے چاہئے کہ کھجور سے افطار کرے، اگر کھجور نہ ملے تو پھر پانی سے افطار کرلے کیونکہ پانی پاکیزگی بخش ہوتا ہے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح دون قوله: إذا افطر.....فانه طهور ، وهذا إسناد ضعيف لجهالة الرباب
حدیث نمبر: 17877
Save to word اعراب
وقال: " مع الغلام عقيقته، فاهريقوا عنه دما، واميطوا عنه الاذى" .وَقَالَ: " مَعَ الْغُلَامِ عَقِيقَتُهُ، فَأَهْرِيقُوا عَنْهُ دَمًا، وَأَمِيطُوا عَنْهُ الْأَذَى" .
لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کرو، اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کرو۔
حدیث نمبر: 17877
Save to word اعراب
وقال: " الصدقة على المسكين صدقة، وعلى ذي الرحم اثنتان صلة وصدقة" .وَقَالَ: " الصَّدَقَةُ عَلَى الْمِسْكِينِ صَدَقَةٌ، وَعَلَى ذِي الرَّحِمِ اثْنَتَانِ صِلَةٌ وَصَدَقَةٌ" .
اور فرمایا مسکین پر صدقہ کرنے کا اکہرا ثواب ہے اور قریبی رشتہ داروں پر صدقہ کرنے کا ثواب دہرا ہے ایک صدقے کا دوسرا صلہ رحمی کا۔
حدیث نمبر: 17878
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، وابن نمير ، قالا: حدثنا هشام . ويزيد ، قال: اخبرنا هشام ، عن حفصة بنت سيرين ، عن سلمان بن عامر الضبي ، وقال يزيد بن هارون: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال ابن نمير: انه سمع النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: " مع الغلام عقيقته، فاهريقوا عنه دما، واميطوا عنه الاذى" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، وَابْنُ نُمَيْرٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا هِشَامٌ . وَيَزِيدُ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا هِشَامٌ ، عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ ، وَقَالَ يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ ابْنُ نُمَيْرٍ: أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " مَعَ الْغُلَامِ عَقِيقَتُهُ، فَأَهْرِيقُوا عَنْهُ دَمًا، وَأَمِيطُوا عَنْهُ الْأَذَى" .
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کرو، اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کرو۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه، حفصة ابنة سيرين لم تسمع من سلمان بن عامر
حدیث نمبر: 17879
Save to word اعراب
حدثنا عفان ، حدثنا حماد يعني ابن سلمة ، قال: اخبرنا ايوب ، وحبيب ، ويونس ، وقتادة ، عن محمد بن سيرين ، عن سلمان بن عامر الضبي ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " في الغلام عقيقته، فاهريقوا عنه دما، واميطوا عنه الاذى" .حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ ، وَحَبِيبٌ ، وَيُونُسُ ، وَقَتَادَةُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " فِي الْغُلَامِ عَقِيقَتُهُ، فَأَهْرِيقُوا عَنْهُ دَمًا، وَأَمِيطُوا عَنْهُ الْأَذَى" .
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کرو، اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کرو۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 17880
Save to word اعراب
حدثنا ابو معاوية ، حدثنا عاصم ، عن حفصة ، عن الرباب ، عن سلمان بن عامر الضبي ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا افطر احدكم، فليفطر على تمر، فإن لم يجد تمرا، فليفطر على ماء، فإنه له طهور" .حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ ، عَنْ حَفْصَةَ ، عَنْ الرَّبَابِ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا أَفْطَرَ أَحَدُكُمْ، فَلْيُفْطِرْ عَلَى تَمْرٍ، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ تَمْرًا، فَلْيُفْطِرْ عَلَى مَاءٍ، فَإِنَّهُ لَهُ طَهُورٌ" .
حضرت سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ سے موقوفاً مروی ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص روزہ افطار کرے تو اسے چاہئے کہ کھجور سے افطار کرے، اگر کھجور نہ ملے تو پھر پانی سے افطار کرلے کیونکہ پانی پاکیزگی بخش ہوتا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة الرباب
حدیث نمبر: 17881
Save to word اعراب
حدثنا يونس ، قال: حدثنا حماد يعني ابن زيد ، عن ايوب ، عن محمد بن سيرين ، عن سلمان بن عامر ، لم يذكر ايوب النبي صلى الله عليه وسلم. وهشام ، عن محمد ، عن سلمان رفعه إلى النبي صلى الله عليه وسلم، انه قال: " عن الغلام عقيقته، فاهريقوا عنه دما، واميطوا عنه الاذى" .حَدَّثَنَا يُونُسُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ ، لَمْ يَذْكُرْ أَيُّوبُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. وَهِشَامٌ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ سَلْمَانَ رَفَعَهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " عَنِ الْغُلَامِ عَقِيقَتُهُ، فَأَهْرِيقُوا عَنْهُ دَمًا، وَأَمِيطُوا عَنْهُ الْأَذَى" .
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کرو، اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کرو۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 17882
Save to word اعراب
حدثنا يونس ، حدثنا حماد بن سلمة ، عن ايوب ، وقتادة ، عن محمد بن سيرين ، عن سلمان بن عامر الضبي ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " في الغلام عقيقته، فاهريقوا عنه دما، واميطوا عنه الاذى" .حَدَّثَنَا يُونُسُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ أَيُّوبَ ، وَقَتَادَةَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " فِي الْغُلَامِ عَقِيقَتُهُ، فَأَهْرِيقُوا عَنْهُ دَمًا، وَأَمِيطُوا عَنْهُ الْأَذَى" .
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کرو، اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کرو۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 17883
Save to word اعراب
حدثنا وكيع ، قال: حدثنا ابن عون ، عن حفصة بنت سيرين ، عن الرباب ام الرائح بنت صليع، عن سلمان بن عامر الضبي ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الصدقة على المسكين صدقة، وهي على ذي القربى ثنتان صلة وصدقة" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ ، عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ ، عَنِ الرَّبَابِ أُمِّ الرَّائِحِ بِنْتِ صُلَيْعٍ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الصَّدَقَةُ عَلَى الْمِسْكِينِ صَدَقَةٌ، وَهِيَ عَلَى ذِي الْقُرْبَى ثِنْتَانِ صِلَةٌ وَصَدَقَةٌ" .
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے مرو ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مسکین پر صدقہ کرنے کا اکہرا ثواب ہے اور قریبی رشتہ داروں پر صدقہ کرنے کا ثواب دہرا ہے، ایک صدقے کا اور دوسرا صلہ رحمی کا۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة الرباب
حدیث نمبر: 17884
Save to word اعراب
حدثنا يزيد ، قال: اخبرنا هشام ، عن حفصة ، عن سلمان بن عامر الضبي ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " الصدقة على المسكين صدقة، والصدقة على ذي الرحم اثنتان صدقة وصلة" .حَدَّثَنَا يَزِيدُ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا هِشَامٌ ، عَنْ حَفْصَةَ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرِ الضَّبِّيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " الصَّدَقَةُ عَلَى الْمِسْكِينِ صَدَقَةٌ، وَالصَّدَقَةُ عَلَى ذِي الرَّحِمِ اثْنَتَانِ صَدَقَةٌ وَصِلَةٌ" .
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے مرو ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مسکین پر صدقہ کرنے کا اکہرا ثواب ہے اور قریبی رشتہ داروں پر صدقہ کرنے کا ثواب دہرا ہے، ایک صدقے کا اور دوسرا صلہ رحمی کا۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه، حفصة لم تسمع من سلمان
حدیث نمبر: 17885
Save to word اعراب
حدثنا عبد الوهاب بن عطاء ، عن ابن عون ، وسعيد ، عن محمد بن سيرين ، عن سلمان بن عامر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " مع الغلام عقيقته، فاريقوا عنه الدم، واميطوا عنه الاذى" . قالا: وكان ابن سيرين يقول: إن لم يكن إماطة الاذى حلق الراس، فلا ادري ما هو.حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَطَاءٍ ، عَنْ ابْنِ عَوْنٍ ، وَسَعِيدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَعَ الْغُلَامِ عَقِيقَتُهُ، فَأَْرِيقُوا عَنْهُ الدَّمَ، وَأَمِيطُوا عَنْهُ الْأَذَى" . قَالَا: وَكَانَ ابْنُ سِيرِينَ يَقُولُ: إِنْ لَمْ يَكُنْ إِمَاطَةُ الْأَذَى حَلْقَ الرَّأْسِ، فَلَا أَدْرِي مَا هُوَ.
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کرو، اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کرو۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 17886
Save to word اعراب
حدثنا عفان ، حدثنا همام ، حدثنا قتادة ، عن ابن سيرين ، عن سلمان بن عامر الضبي ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " مع الغلام عقيقته، فاهريقوا عنه الدم، واميطوا عنه الاذى" .حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَعَ الْغُلَامِ عَقِيقَتُهُ، فَأَهْرِيقُوا عَنْهُ الدَّمَ، وَأَمِيطُوا عَنْهُ الْأَذَى" .
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کرو، اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کرو۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 17887
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن عاصم ، عن حفصة ، عن سلمان بن عامر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه قال: " من وجد تمرا، فليفطر عليه، فإن لم يجد تمرا، فليفطر على ماء، فإن الماء طهور" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ حَفْصَةَ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " مَنْ وَجَدَ تَمْرًا، فَلْيُفْطِرْ عَلَيْهِ، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ تَمْرًا، فَلْيُفْطِرْ عَلَى مَاءٍ، فَإِنَّ الْمَاءَ طَهُورٌ" .
حضرت سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ سے موقوفاً مروی ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص روزہ افطار کرے تو اسے چاہئے کہ کھجور سے افطار کرے، اگر کھجور نہ ملے تو پھر پانی سے افطار کرلے کیونکہ پانی پاکیزگی بخش ہوتا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناد ضعيف لانقطاعه، حفصة لم تسمع من سلمان

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.