صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
330. ‏(‏97‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ ‏[‏عَلَى أَنَّ‏]‏ الْخِدَاجَ الَّذِي أَعْلَمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الْخَبَرِ هُوَ النَّقْصُ الَّذِي لَا تُجْزِئُ الصَّلَاةُ مَعَهُ،
اس بات کی دلیل کا بیان کہ خداج جس کے متعلق بنی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس حدیث میں خبردار کیا ہے وہ ایسا نقص ہے جس کے ساتھ نماز کفایت نہیں کرتی
حدیث نمبر: Q490
Save to word اعراب
إذ النقص في الصلاة يكون نقصين، احدهما لا تجزئ الصلاة مع ذلك النقص، والآخر تكون الصلاة جائزة مع ذلك النقص لا يجب إعادتها، ‏‏وليس‏‏ هذا النقص مما يوجب سجدتي السهو مع جواز الصلاة‏.‏إِذِ النَّقْصُ فِي الصَّلَاةِ يَكُونُ نَقْصَيْنِ، أَحَدُهُمَا لَا تُجْزِئُ الصَّلَاةُ مَعَ ذَلِكَ النَّقْصِ، وَالْآخَرُ تَكُونُ الصَّلَاةُ جَائِزَةً مَعَ ذَلِكَ النَّقْصِ لَا يَجِبُ إِعَادَتُهَا، ‏‏وَلَيْسَ‏‏ هَذَا النَّقْصُ مِمَّا يُوجِبُ سَجْدَتَيِ السَّهْوِ مَعَ جَوَازِ الصَّلَاةِ‏.‏
کیونکہ نماز میں نقص کی دو قسمیں ہیں:ایک نقص وہ ہے جس کے ہوتے ہوئے نماز کفایت نہیں کرتی-دوسرا نقص وہ ہے کہ جس کے ساتھ نماز درست ہوجاتی ہے،اس کا اعادہ کرنا لازمی نہیں ہوتا اور یہ نقص نہیں ہے جو نماز کے درست ہونے کے ساتھ ساتھ سہو کے دو سجدوں کو واجب کرتا ہوـ

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 490
Save to word اعراب
نا محمد بن يحيى ، نا وهب بن جرير ، نا شعبة ، عن العلاء بن عبد الرحمن ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تجزئ صلاة لا يقرا فيها بفاتحة الكتاب" ، قلت: فإن كنت خلف الإمام، فاخذ بيدي، وقال:" اقرا بها في نفسك يا فارسي"نا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، نا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ ، نا شُعْبَةُ ، عَنِ الْعَلاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لا تُجْزِئُ صَلاةٌ لا يَقْرَأُ فِيهَا بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ" ، قُلْتُ: فَإِنْ كُنْتُ خَلْفَ الإِمَامِ، فَأَخَذَ بِيَدِي، وَقَالَ:" اقْرَأْ بِهَا فِي نَفْسِكَ يَا فَارِسِيُّ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نماز میں سورہ فاتحہ کی تلاوت نہ کی جائے وہ نماز کافی نہیں ہوتی۔ وہ (عبدالرحمان) کہتے ہیں کہ میں نے عرض کی، اگر میں اما م کے پیچھے (نماز پڑھ رہا) ہوں؟ تو اُنہوں نے میرا ہاتھ پکڑا اور فرمایا کہ اے فارسی (اس وقت) اپنے دل میں پڑھ لیا کرو۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.