صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
300. ‏(‏67‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الصَّلَاةِ كَانَتْ إِلَى بَيْتِ الْمَقْدِسِ قَبْلَ هِجْرَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْمَدِينَةِ، إِذِ الْقِبْلَةُ فِي ذَلِكَ الْوَقْتِ بَيْتُ الْمَقْدِسِ لَا الْكَعْبَةُ
اس نماز کا بیان جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مدینہ منورہ کی طرف ہجرت سے پہلے بیت المقدس کی طرف منہ کرکے پڑھی جاتی تھی کیونکہ اس وقت قبلہ بیت المقد س تھا، کعبہ نہیں تھا
حدیث نمبر: 428
Save to word اعراب
حضرت ابواسحاق کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا براء رضی اللہ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا، وہ فرماتے ہیں کہ ہم نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں سولہ ماہ یا سترہ ماہ بیت المقدس کی طرف مُنہ کر کے نماز پڑھی، پھر ہمیں کعبہ کی طرف موڑ دیا گیا۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 429
Save to word اعراب
ناه محمد بن عيسى ، نا سلمة يعني ابن الفضل ، نا محمد بن إسحاق ، قال: وحدثني معبد بن كعب بن مالك ، وكان من اعلم الانصار، حدثني، ان اباه كعبا ، حدثه، وخبر كعب بن مالك في خروج الانصار من المدينة إلى مكة في بيعة العقبة، وذكر في الخبر ان البراء بن معرور قال للنبي صلى الله عليه وسلم: إني خرجت في سفري هذا وقد هداني الله للإسلام، فرايت الا اجعل هذه البنية مني بظهر، فصليت إليها، وقد خالفني اصحابي في ذلك حتى وقع في نفسي من ذلك شيء، فماذا ترى؟ قال:" قد كنت على قبلة لو صبرت عليها" ، قال: فرجع البراء إلى قبلة رسول الله صلى الله عليه وسلم، وصلى معنا إلى الشامنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى ، نا سَلَمَةُ يَعْنِي ابْنَ الْفَضْلِ ، نا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، قَالَ: وَحَدَّثَنِي مَعْبَدُ بْنُ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ ، وَكَانَ مِنْ أَعْلَمِ الأَنْصَارِ، حَدَّثَنِي، أَنَّ أَبَاهُ كَعْبًا ، حَدَّثَهُ، وَخَبَرُ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ فِي خُرُوجِ الأَنْصَارِ مِنَ الْمَدِينَةِ إِلَى مَكَّةَ فِي بَيْعَةِ الْعَقَبَةِ، وَذَكَرَ فِي الْخَبَرِ أَنَّ الْبَرَاءَ بْنَ مَعْرُورٍ قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنِّي خَرَجْتُ فِي سَفَرِي هَذَا وَقَدْ هَدَانِي اللَّهُ لِلإِسْلامِ، فَرَأَيْتُ أَلا أَجْعَلَ هَذِهِ الْبِنْيَةَ مِنِّي بِظَهْرٍ، فَصَلَّيْتُ إِلَيْهَا، وَقَدْ خَالَفَنِي أَصْحَابِي فِي ذَلِكَ حَتَّى وَقَعَ فِي نَفْسِي مِنْ ذَلِكَ شَيْءٌ، فَمَاذَا تَرَى؟ قَالَ:" قَدْ كُنْتَ عَلَى قِبْلَةٍ لَوْ صَبَرْتَ عَلَيْهَا" ، قَالَ: فَرَجَعَ الْبَرَاءُ إِلَى قِبْلَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَصَلَّى مَعَنَا إِلَى الشَّامِ
حضرت محمد بن اسحاق رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ مجھے انصار کے سب سے بڑے عالم حضرت معبد بن کعب بن مالک نے حدیث بیان کی کہ انہیں ان کے والد محترم سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان فرمایا کہ سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ نے انصار کے مدینہ منوّرہ سے مکّہ مکرمہ بیعت عقبہ کے لئے جانے کی خبر بیان کی اور اس خبر میں یہ بھی بتایا کہ سیدنا براﺀ بن معرور رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ میں اس سفر میں نکلا اور مجھے اللہ تعالیٰ نے اسلام کی ہدایت نصیب فرمائی تو میں نے یہ خیال کیا کہ میں اس عمارت (کعبہ شریف) کی طرف اپنی پشت نہیں کروں گا، لہٰذا میں نے اس کی طرح مُنہ کر کے نماز پڑھی ہے اور میرے ساتھیوں نے اس میں میری مخالفت کی ہے حتیٰ کہ میں نے اسے بُرا محسوس کیا ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیا ارشاد فرماتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلاشبہ میں ایک قبلہ پر ہوں (اس کی طرف مُنہ کر کے نماز پڑھ رہا ہوں) اگر تم اسی پر صبر کرو تو بہتر ہے۔ کہتے ہیں کہ لہٰذا سیدنا براء رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قبلہ کی طرف رجوع کر لیا اور ہمارے ساتھ شام (بیت المقدس) کی طرف مُنہ کر کے نمازادا کی۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.