جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ |
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ 326. (93) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الِالْتِفَاتَ الْمَنْهِيَّ عَنْهُ فِي الصَّلَاةِ الَّتِي تَكُونُ صَلَاةُ الْمَرْءِ بِهِ نَاقِصَةً هُوَ أَنْ يَلْوِيَ الْمُلْتَفِتُ عُنُقَهُ، اس بات کی دلیل کا بیان کہ نماز میں منع کردہ التفات جس سے نمازی کی نماز (اجر و ثواب) میں نقص آجاتا ہے وہ یہ ہے کہ نمازی اپنی گردن موڑ کر التفات کرے
اس سے گردن موڑے بغیر دائیں بائیں جھانکنا مراد نہیں ہے کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کبھی کبھار اپنی گردن اپنی پشت کے پیچھے موڑے بغیر اپنی نماز میں (بوقت ضرورت التفات) کر لیا کرتے تھےـ
تخریج الحدیث:
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز میں دائیں بائیں التفات کر لیا کرتے تھے اور اپنی گردن اپنی پیٹھ کے پیچھے نہیں موڑتے تھے۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کا یہ فرمان آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز میں التفات فرما لیتے تھے۔ کا معنی یہ ہے کہ آپ دائیں بائیں آنکھوں سے دیکھ لیتے تھے۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.