جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ |
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ 276. (43) بَابُ الِانْحِرَافِ فِي الْأَذَانِ عِنْدَ قَوْلِ الْمُؤَذِّنِ حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ، حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ اذان میں موَذّن کا حی علی الصّلاۃ اور حی علی الفلاح کہتے ہوئے (اپنے چہرے کو دائیں بائیں) موڑنے کا بیان
اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ مؤذّن صرف اپنے مُنہ کے ساتھ مڑے گا، سارے بدن کے ساتھ نہیں اور مُنہ کے ساتھ مڑنا، چہرے کے ساتھ مڑنے سے ممکن ہے۔
تخریج الحدیث:
سیدنا ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کو اذان دیتے ہوئے دیکھا، وہ اپنے مُنہ کو (دائیں بائیں) پھیر رہے تھے۔ سفیان نے اس کی کیفیت بیان کی تو کہا کہ وہ اپنے سر کو دائیں اور بائیں موڑ رہے تھے۔ سیدنا ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بطحاء کے مقام پر حاضر ہوا جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سرخ خیمے میں تشریف فرما تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھوڑے سے لوگ تھے۔ چنانچہ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ آئے تو اُنہوں نے اذان کہی، پھر اُنہوں نے «حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ، حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ» کہتے ہوئے اپنے چہرہ دائیں بائیں پھیرا۔ ثوری اس روایت میں کہتے ہیں کہ اُنہوں نے اپنی اذان میں «حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ» کہتے ہوئے اپنے سر کو دائیں بائیں پھیرا۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.