صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
299. ‏(‏66‏)‏ بَابُ اسْتِحْبَابِ الدُّعَاءِ بَيْنَ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ رَجَاءَ أَنْ تَكُونَ الدَّعْوَةُ غَيْرَ مَرْدُودَةٍ بَيْنَهُمَا
اذان اور اقامت کے درمیان دعا مانگنا مستحب ہے، اس امید کے ساتھ کہ ان کے درمیان دعا ضرور قبول ہوتی ہے
حدیث نمبر: 425
Save to word اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اذان اور اقامت کے درمیان دعا رد نہیں کی جاتی لہٰذا تم دعا مانگا کرو۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 426
Save to word اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اذان اور اقامت کے درمیان دعا رد نہیں کی جاتی۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 427
Save to word اعراب
نا احمد بن منصور الرمادي ، نا ابو المنذر هو إسماعيل بن عمر الواسطي ، نا يونس ، نا بريد بن ابي مريم ، عن انس بن مالك، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الدعوة بين الاذان والإقامة لا ترد، فادعوا" . قال ابو بكر: يريد الدعوة المجابة. نا احمد بن منيع ، نا حسين بن محمد ، نا إسرائيل ، بمثل حديث يزيد بن زريعنا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِيُّ ، نا أَبُو الْمُنْذِرِ هُوَ إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُمَرَ الْوَاسِطِيُّ ، نا يُونُسُ ، نا بُرَيْدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الدَّعْوَةُ بَيْنَ الأَذَانِ وَالإِقَامَةِ لا تُرَدُّ، فَادْعُوا" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: يُرِيدُ الدَّعْوَةَ الْمُجَابَةَ. نا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ ، نا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، نا إِسْرَائِيلُ ، بِمِثْلِ حَدِيثِ يَزِيدَ بْنِ زُرَيْعٍ
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اذان اور اقامت کے درمیان دعا رد نہیں کی جاتی لہٰذا تم دعا مانگا کرو۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.