جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ |
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ 455. (222) بَابُ الصَّلَاةِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي التَّشَهُّدِ. تشہد میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھنے کا بیان
سیدنا فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو نماز میں دعا مانگتے ہوئے سنا جس نے نہ تو اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء بیان کی تھی اور نہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھا تھا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے نمازی تم نے جلد بازی کی ہے۔“ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں (دعا مانگنا) سکھایا۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو سنا جس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھا تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے نمازی، دعا مانگو، (تمہاری دعا) قبول ہو جائے گی، اور (اللہ سے) سوال کرو، تمہیں عطا کیا جائے گا۔“
تخریج الحدیث: حسن
سیدنا فضالہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ نماز پڑھ رہا تھا، اُس نے نہ تو اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا اور بزرگی بیان کی اور نہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجا اور پھر وہ نماز سے فارغ ہو گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس آدمی نے جلدی کی ہے۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُسے بلایا اور اُسے اور دیگر لوگوں سے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھے تو اُسے چاہیے کہ وہ ابتداء میں اللہ تعالیٰ کی بزرگی اور حمد و ثناء بیان کرے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجے پھر جو چاہے دعا مانگے۔“
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.